آشیانہ ریفرنس: شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر دلائل طلب

جمعرات 21 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسیکم ریفرنس پر سماعت کے دوران قومی احتساب بیورو یعنی نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم ریفرنس میں نیب کی جانب سے دارخوست دی گئیں تھی کہ شہباز شریف کے خلاف تحقیقات کے دوران متعلقہ ریفرنس کے ضمن میں کوئی ثبوت نہیں ملا ہے لہذا عدالت  شہباز شریف کو باعزت بری کرے۔

نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے کردار سے متعلق عدالت میں رپورٹ جمع کروائی تھی جس میں انہیں بےگناہ قرار دیا گیا تھا۔ آج مختصر سماعت میں عدالت نے اس رپورٹ پر دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔

عدالت میں جمع کرائی گئی نیب رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے دینے کے عمل میں بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں، آشیانہ پروجیکٹ شروع کرتے وقت سرکاری خزانے کوکوئی نقصان نہیں پہنچا، شہباز شریف نے کوئی فوائد حاصل نہیں کیے اور نہ ہی ان کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے کوئی ثبوت ملے۔

’کسی شکوک و شبہات کے بغیر یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ سرکاری خزانے کو نقصان نہیں ہوا، کامران کیانی نے بھی سرکاری خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا، نہ فواد حسن فواد نے ٹھیکہ دلوانے کے لیے کوئی رشوت لی، شہباز شریف نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لطیف اینڈ سنز کو دینے کا معاملہ قانون کے مطابق اینٹی کرپشن کو بھجوایا تھا۔‘

نیب نے رپورٹ میں استدعا کی تھی کہ احتساب عدالت لاہور قانون کے مطابق شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کرے۔

بغیر بولی لگائے ٹھیکا من پسند کمپنی کو دینے کا الزام

آشیانہ ہاؤسنگ اسیکم کے حوالے سے دائر ریفرنس میں نیب کا الزام تھا کہ شہباز شریف اور دیگر ملزمان نے بغیر بولی لگائے ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا ایک کمپنی کو دے کر قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ اس ریفرنس میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ اور وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد بھی نامزد کیے گئے تھے۔

سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی اور پیراگون سٹی کے مالک ندیم ضیا بھی اس ریفرنس میں نامزد ہیں، وہ حال ہی میں نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد تحقیقات میں شامل تفتیش ہوئے تھے۔

احد چیمہ کو 21 فروری 2018 کو مجرمانہ ارادے سے اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور آشیانہ اسکیم کے 14 ارب روپے کے ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نیب کا الزام تھا کہ احد چیمہ نے 32 کنال کی زمین کے عوض اس کمپنی کو ٹھیکا دیا، جبکہ یہ زمین ان کے رشتہ داروں میں تقسیم کی گئی اور اس کی مکمل ادائیگی پیراگون کے اکاؤنٹ سے ہوئی۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp