نگراں وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے کہا ہے کہ قومی نصاب کونسل کے مسودے پر تمام صوبوں کا اتفاق ہے اور 8 ویں جماعت تک نیا نصاب لاگو ہوگا۔
جمعرات کو قومی نصاب کونسل سیکریٹریٹ کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مدد علی سندھی نے کہا کہ پورے ملک میں ایک نصاب پڑھانے کے حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے سوا ترقی کا کوئی راستہ نہیں ہے اور ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو بدلنا ہوگا۔
نگراں وزیرتعلیم نے کہا کہ 80 فیصد بچے سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں لیکن ان اسکولوں کی حالت زار بہتر نہیں کی جاسکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے کئی اسکولوں کے اچانک دورے کیے ہیں جس سے اندازہ ہوا کہ سرکاری اسکولوں میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ طلبا کے مسائل کو حل کیے جائیں گے۔
مدد علی سندھی نے کہا کہ ایچ ای سی کی طرف سے پی ایچ ڈی کی ڈگریوں کے اجرا پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تعلیم کا نظام خراب ہے اور اس کو بدلنے کی ضرورت ہے۔