جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیپٹن صفدر کو اشتعال انگیز تقریر اور بغاوت کے مقدمات سے با عزت بری کر دیا۔ کیپٹن صفدر نے جوڈیشل مجسٹریٹ میں اپنے وکلا کے ذریعے بریت کی درخواستوں دے رکھی تھیں۔
جمعرات کو کیپٹن صفدر ضلع کچہری میں 2 مقدمات میں حاضر ہوئے تو جوڈیشل مجسٹریٹ نے ان کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں با عزت بری کر دیا۔
مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کے دماد اور مریم نواز کے شوہر کیپٹن صفدر کے خلاف اشتغال انگیز تقریر اور کار سرکار کا مقدمہ تھانہ اسلام پورہ میں درج تھا جن پر جوڈیشل مجسٹریٹ بلال منیر وڑائچ نے محفوظ کیسز کا فیصلہ سنایا۔
نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر جمعرات کو عدالت میں حاضری کے لیے پیش ہوئے۔ کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ اور ہارون بھٹہ عدالت میں پیش ہوئے۔
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف مریم نواز کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر پولیس سے لڑاٸی جھگڑا اور کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے میں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دونوں کیسز میں بری کر دیا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر پراشتعال انگیز تقریراور بغاوت کے دو الگ الگ مقدمات میں فرد جرم عائد تھی ۔کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے خلاف تھانہ اسلام پورہ میں اشتعال انگیز تقاریر کا مقدمہ جبکہ دوسرا مقدمہ گوجرانوالہ میں درج تھا۔
بغاوت کا یہ مقدمہ اکتوبر 2020 میں گوجرانوالہ تھانہ سیٹیلائٹ میں درج کیا گیا تھا۔لاہور کی مقامی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں کیپٹن (ر) محمد صفدر پر فرد جرم عائد کر رکھی تھی جب کہ دوسری فرد جرم گوجرانولہ کی عدالت میں عائد کی گئی تھی۔
تاہم جمعرات کو کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے دو مقدمات پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو دونوں مقدمات سے بری کر دیا۔