بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن رمیش بدھوری نے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں مسلمان رکن دانش علی کو سر عام برا بھلا کہتے ہوئے انہیں دہشتگرد قرار دے دیا۔
بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری چاند مشن کے بارے میں بحث کے دوران بہوجن سماج پارٹی کے مسلمان رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف نسل پرستانہ جملے استعمال کیے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری جمعرات کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس میں بات کر رہے تھے کہ اس دوران بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی نے بات کرنا چاہی جس پر رمیش بدھوری اپنا توازن کھو بیٹھے اور دانش علی کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے لگے۔
رمیش بدھوری نے دانش علی سے کہا کہ ’اوئے دہشتگرد، میں بتا رہا ہوں یہ دہشتگرد ہے، یہ ملاں دہشتگرد ہے، میں اس ملاں کو لوک سبھا کے باہر دیکھوں گا۔‘
इस वीडियो में “चौंकाने वाला” कुछ नहीं है। भाजपा एक अथाह खाई है, इसलिए हर दिन एक नया निचला स्तर मिल जाता है। मुझे भरोसा है कि इसके खिलाफ कोई कार्रवाई नहीं होगी।संभावना है कि आगे इसे भाजपा दिल्ली प्रदेश अध्यक्ष बनाया जाएगा।आज भारत में मुसलमानों के साथ वैसा ही सुलूक हो रहा है, जैसा… pic.twitter.com/8ZOEXgn7Ul
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) September 22, 2023
متنازعہ بیان کو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کارروائی سے حذف کرا دیا اور رمیش بدھوری کو خبردار کیا کہ آئیندہ انہوں نے ایسا کیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بھارت میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کی اتحادی جماعت مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر رمیش بدھوری کا یہ بیان شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’پی ایم مودی! کیا آپ نے اپنے ایم پی رمیش بدھوری کا یہ بیان سنا ہے؟ وہ ایک اور رکن پارلیمنٹ کو اس کے مذہب کی بنیاد پر اس طرح گالی دے رہے ہیں جو کہ یہاں نہیں لکھا جا سکتا۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ نے اس کے بارے میں سنا ہوگا‘۔
رمیش بدھوری کے بیان کا کچھ حصہ ایوان کی کارروائی سے حذف کردیا گیا۔ یہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔