قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین بحال کرنے کا فیصلہ، الیکشن کے لیے کمیٹی قائم

جمعہ 22 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں قائم قائداعظم یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ نے یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ کرتے ہوئے الیکشن کے انعقاد کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔

جمعہ کو قائد اعظم یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کا اجلاس وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز اختر کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں سینڈیکٹ رکن کے طور پر شریک چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے جہاں یونیورسٹی کی زمین پر قبضے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا وہیں طلبہ یونین کی بحالی کی بھی حمایت کی۔

سینڈیکیٹ اجلاس میں طلبہ یونین کی بحالی کے حوالے سے دی گئی تجویز پر دو رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو الیکشن کے لیے سابقہ طریق کار اور قوانین کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں اس حوالے سے اختیار کردہ پریکٹس خصوصا آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کا جائزہ لے کر سینڈیکیٹ کو دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔

رجسٹرار قائد اعظم یونیورسٹی راجہ قیصر احمد اور جامعہ کے شعبہ قانون کے ڈائریکٹر پروفیسر عزیزالرحمن پر مشتمل دو رکنی کمیٹی الیکشن اور دیگر متعلقہ مسائل کے حوالے سے تفصیلی پرپوزل پیش کرے گی۔

وی نیوز کو دستیاب تفصیلات کے مطابق سینڈیکیٹ میٹنگ میں طلبہ یونین کا معاملہ آیا تو سیکرٹری فیڈرل ایجوکیشن وسیم اجمل چوہدری نے یونین بحالی کے حق میں رائے دیتے ہوئے بتایا کہ یہ 1984 سے پابندی کا شکار ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا تھا کہ مارشل لا آرڈر کو 1989 میں ایکٹ آف پارلیمنٹ سے تبدیل کیا جا چکا ہے۔ سپریم کورٹ نے 1993 میں فیصلہ دیا تھا کہ طلبہ کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے لیکن اسی فیصلے میں منتخب باڈی کی موجودگی کو سراہا تھا تاکہ ان کے مسائل حل اور ہم نصابی سرگرمیاں ہو سکیں۔

چیف جسٹس کے مطابق سینیٹ نے بھی 2017 میں قرارداد نمبر 335 متفقہ طور پر منظور کی تھی جس میں اسٹوڈنٹس یونین کی بحالی کا کہا گیا تھا۔

سینڈیکیٹ اجلاس کے موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے جامعہ کے مختلف حصوں کا دورہ کیا (فوٹو: قائد اعظم یونیورسٹی)

اس گفتگو کے بعد سینڈیکیٹ کے اجلاس میں متفقہ طور پر اسٹوڈنٹس یونین بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو جامعہ کے تمام طلبہ کی منتخب باڈی ہو گی۔

چیف جسٹس نے یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے لیے آئے ہوئے اسلحہ بردار سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی پر ناگواری کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں ایسی سیکیورٹی کی ضرورت نہیں ہے، ایک تعلیمی ادارے میں اسلحہ برداروں کا کیا کام ہے۔

اس موقع پر سینڈیکیٹ ارکان نے اتفاق رائے کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی کا ماحول محفوظ اور منشیات سے پاک ہو۔ نشے اور السحہ سے کیمپس کو پاک کرنے کے لیے اقدامات زیربحث لائے گئے۔

اجلاس کے دوران چیف جسٹس نے ماحولیاتی استحکام پر گفتگو کرتے ہوئے ماحول کے تحفظ کے لیے کچرا ٹھکانے لگانے کے موثر طریقے اپنانے اور پانی کے بچاؤ کے طریقے فوری اپنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp