نواز شریف آرہے ہیں، ساتھ کیا لارہے ہیں؟

اتوار 24 ستمبر 2023
author image

ثنا ارشد

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سیاست وہ کاروبار ہے جس میں آپ کو رِسک لینا پڑتا ہےاور نواز شریف یہی رِسک لیتے ہوئے 4 برس کی خود ساختہ جلا وطنی کے بعد وطن واپسی کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ گیم پلان کے مطابق واپسی کے وقت کا چناؤ بھی بہت سوچ سمجھ کر کیا گیا۔ عدل کے ایوانوں میں تبدیلی نواز شریف کے پلان میں تبدیلی کا شاخسانہ بنی۔ اب مقتدر حلقوں کی جانب سے بھی فضا سازگار ہونے کی ضمانت تو دی گئی ہے لیکن کن شرائط پر؟ پرانے طرز عمل سے تائب ہوکر؟ کیونکہ وہ ایک بار پھر ’’انقلابی نوازشریف‘‘ بنتے نظر آرہے ہیں۔ شاید یہی شہباز کی اچانک پرواز کی وجہ بنی اور وہ اپنے بھائی کے پاس ملاقات کے بعد ’’خاص پیغام‘‘ لیے پہنچ گئے۔

سیاسی حالات ایسی نہج پر پہنچ چکے ہیں جہاں ہمیشہ کی طرح اسٹیبلشمنٹ کی منظوری ہی سب سے ضروری ہے۔ واپسی کی آڑ میں نواز شریف ایسے محتاط کھیل کھیل رہے ہیں جس میں فتح انہی کا مقدر ٹھہرے۔ لیکن یہ اتنا بھی آسان نہیں ہے ان کےآگے’’اِک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے‘‘ ۔

نواز شریف سمجھتے ہیں کہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے میں ہی ان کی بقاء ہےجس کے لیے وہ ایک بار پھر پاکستان کے حالات کا ذمہ دار سہولتکاروں کو قرار دے رہے ہیں، لگتا ہے وہ یہی سیاسی ایجنڈا اپنائے دوبارہ واپس آئیں گے جومقتدر حلقوں کے لیے قابلِ قبول نہیں۔ اور یہی نواز شریف اور مقتدر حلقوں میں دراڑ کی وجہ بن سکتا ہے۔ کیونکہ ادارے کے لیے اپنے ہی کرداروں کا احتساب کرنا مشکل عمل ہے۔ یہ بیانیہ ان کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن سکتا ہے شاید یہی پروانہ لیے شہباز شریف لندن سے آتے ہی دوبارہ لندن روانہ ہو گئے۔ تاکہ ’’نئے گیم پلان‘‘ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔

مشکلات میں حائل ایک اورخطرہ عمران خان کی صورت میں بھی موجود ہے جو جیل میں ہوتے ہوئے بھی عوام میں بے حد مقبول ہیں۔ اور نواز شریف کی وطن واپسی بھی شاید عمران خان کی مقبولیت میں کمی نہ لا سکے۔ رہی سہی کسر شہباز شریف نے پوری کر دی، ان کی ’’اسپیڈی کارکردگی‘‘ کی بدولت ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا بیانیہ تو کہیں پیچھے رہ گیا، نواز شریف کے پاس راہ ِفرار کا کوئی راستہ نہیں بچا اور اسی وجہ سے انہیں اب اپنی بقا اپنے پرانے نظریات کی طرف واپسی میں نظر آرہی ہے۔ ورنہ انتخابات کی صورت ان کے لیے میدان میں قدم جمانا مشکل ہو جائے گا۔ ن لیگ کی بدترین کارکردگی اور پی ٹی آئی کی عوامی سطح پر مقبولیت کے باوجود کیا نواز شریف اپنی جماعت کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوں گے؟ نواز شریف کی وطن واپسی ن لیگ اور ووٹ بینک کے لیے کتنی سود مند ثابت ہو گی؟ یہ اب بھی مگر ملین ڈالر کا سوال ہے۔

دوسری جانب عمران خان کی پسِ پردہ ’’ڈیل‘‘ کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ ایسے میں تحریک انصاف کے لیے نرم گوشہ پیدا ہو گیا تو نواز شریف کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس لیے وہ چاہتے ہیں’’نیا گیم پلان‘‘ انہی کے مدار میں گھومے۔ کیا ایسے میں وہ اپنے بیانیے سے پیچھے ہٹنے کے یے تیار ہو جائیں گے؟

کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان کی سیاسی صورتحال تھیٹر ڈراموں سے مختلف نہیں ہے جہاں مختلف کردار رونقیں بحال کیے رکھتے ہیں، کبھی آصف زرداری، کبھی نواز شریف تو کبھی عمران خان، اور اگر ان سے کام نہ بنے تو تحریک لبیک یا مولانا کے دھرنے کی صورت رنگ جمانے کی بھرپورکوشش کی جاتی ہے۔ لیکن یہ سب مختصر مدت کے لیے ہی ہوتا ہے۔ تھیٹر ڈرامے اور کردار کے رنگ پھیکے نہیں پڑنے دیتا اسی طرح سیاسی ڈرامے میں بھی رنگوں کو ماند نہیں پڑنے دیا جاتا، اگر ماند پڑ بھی جائیں تو مختلف انداز میں پرانے کرداروں میں نئے رنگ بھر دے جاتے ہیں۔ جیسے ابھی نواز شریف کی واپسی کی صورت بھرے جا رہے ہیں۔ لیکن کیا نواز شریف اپنے نئے بیانیے کے ساتھ مقتدر حلقوں کے لیے قابلِ قبول ہوں گے؟

ن لیگ جو خوشی سے جھوم رہی تھی اور نواز شریف بھی پھر سے داد کے وصول اور اقتدار کے حصول کے لیے ریہرسل کر رہے تھے۔ اورتوقع کی جا رہی ہے کہ اقتدار کی سیڑھی پر پائوں رکھتے ہی شیر اپنی گھن گرج دکھائے گا۔ اب ایک بار پھر سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ وہ کیا بیانیہ لائیں گے۔ اب نہ کوئی احتجاج ہے اور نہ ہی للکار ان کے لیے سود مند ثابت ہو گی، مصلحت چپ رہنے پر آمادہ تو کرتی ہے اس لیےنئے گیم پلان کے تحت نواز شریف چپ چاپ ہر بات ماننے کے لیے تیار ہوجائیں گے؟ کیونکہ ن لیگ نے ساری نظریں اپنے شکار یعنی اقتدار پر گاڑھی ہوئی ہیں۔

دیکھنا یہ ہے کہ نئے بیانیے کے ساتھ نواز شریف کی قبولیت ہو گی یا نہیں، اگر نہیں تو نیا گیم پلان کیا ہو گا۔ اوراگر نواز شریف رختِ سفر باندھتے ہیں تو وہ ان کے لیے کتنا مبارک ثابت ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp