شمالی بحرالکاہل کے گہرے پانی میں بہت کم دکھائی دینے والی ہاتھی نما نایاب نسل کی چھوٹی سی مچھلی جسے ڈمبو آکٹوپس کہا جاتا ہے اچانک نمودار ہوگئی اور کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہوگئی۔
بحرالکاہل کے گہرے پانی میں غوطہ خورایکسپلورر ٹیم نے یہ منظر اس وقت دیکھا جب وہ نئی سمندری مخلوقات کی دریافت کے لیے 7 ہزار میٹر گہرائی میں موجود تھے، کہ اچانک ہاتھی کی شکل جیسی چھوٹی سی مچھلی جس کا نیچلا دھڑ آکٹوپس کے جیسے دکھائی دیتا ہے اچانک ان کے سامنے آگئی۔
سفید رنگ کی خوبصورت اور نازک مچھلی کو تیرتے ہوئے دیکھتے ہی ایکسپلورر ٹیم پرجوش ہوگئی اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نایاب مچھلی کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکی۔
سکائی نیوز کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نایاب نسل کی مچھلی کو منفرد انداز میں تیرتے ہوئے دیکھ کر ایکسپلوریشن ٹیم کی جانب سے سراہا گیا، ایک ممبر نے کہاکہ میں نے اس سے پہلے ایسا منظر کبھی نہیں دیکھا ہے۔
سمندری مخلوق پر تحقیق کرنے والے ماہرین کے مطابق یہ ایک نایاب نسل کی مچھلی ہے جسے صرف کیلیفورنیا، آسٹریلیا اور نیوزلینڈ کے سمندروں کے گہرے پانی میں دیکھا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس مچھلی کی مشابہت امریکی اینی میٹڈ فلم پروڈکشن ڈزنی کی جانب سے بنائے گئے ایک کارٹون کیرکٹر کی طرح ہے، جس کی شکل ہاتھی جیسی اور آکٹوپس کی طرح کا دھڑ ہے۔ یہ مچھلی 60 سیٹی میٹر تک لمبی ہوتی ہے۔
واضح رہے نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور کیلیفورنیا کے سمندروں میں پائی جانے والی آکٹوپس کی یہ نسل اپنی منفرد جسامت کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہ منفرد نوع آکٹوپس ڈزنی میں اپنے مشابہ کردار ڈمبو کے سبب قابل ذکر ہے۔