حکومت نے ملک بھر میں ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں اور حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرنے والی کرنسی ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر رکھا ہے، اس کے نتیجے میں روپے کی قدر مستحکم ہو رہی ہے اور ڈالر انٹر بینک میں 307 روپے سے کم ہو کر 293 روپے تک آ گیا ہے، ڈالر کی قیمت میں 5 فیصد کی کمی سے درآمد کی گئی اشیا کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی ہے۔
اسی تناظر میں کہا جا رہا ہے کہ یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر تک کی کمی کی جائے گی، تاہم معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے باعث پاکستان میں 15 روپے تک کی کمی تو ممکن نہیں تاہم 8 سے 10 روپے فی لیٹر تک کی کمی ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
وی نیوز نے معاشی ماہرین سے گفتگو کی اور ان سے استفسار کیا کہ کیا پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد اب کمی کی امید ہے، اور یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں کتنی کمی ہو سکتی ہے۔
روپے کی قدر مستحکم ہونے کے باعث پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے، خاقان نجیب
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہر معیشت ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہاکہ پاکستان میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ جاری ہے، انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ 307 روپے سے کم ہو کر 293 روپے ہو گیا ہے، روپے کی قدر میں اضافے کے باعث امپورٹڈ مصنوعات کی قیمتوں میں 5 فیصد تک کمی ہو چکی ہے۔ اسی طرح پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی کا امکان ہے۔
اوگرا عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سمری بھیجے گا
ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہاکہ اس بات کو مد نظر رکھنا ہو گا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، خام تیل کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ میں 95 ڈالر فی بیرل ہو چکی ہے جو کہ کچھ دن قبل 86 ڈالر فی بیرل تھی، یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ پاکستان نے خام تیل کی خریداری کس ریٹ پر کی ہے، اوگرا کی جانب سے اس پر کام ہو رہا ہوگا اور اوگرا کی جانب سے ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری تیار کی جائے گی۔
ماہر معیشت ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہونے سے مہنگائی میں بھی کسی حد تک کمی واقع گی، ملک بھر میں اشیاء خورونوش اور دیگر ساز و سامان ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے جس کا کرایہ پیٹرول اور ڈیزل کے بڑھنے سے بڑھا دیا جاتا ہے، اگر پیٹرول کی قیمت میں کمی ہوئی تو کرایوں میں کمی ہو گی۔ ایسی صورت میں عوام کو کسی حد تک ریلیف ملے گا۔
پیٹرول کی قیمت میں 8 سے 9 روپے فی لیٹر کمی ہو سکتی ہے، مہتاب حیدر
وی نیوز سے خصوصی خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی مہتاب حیدر نے کہاکہ حکومت یکم اکتوبر کے بعد سے 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ آئی ایم ایف ڈیل، اوگرا کی سمری اور عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی کا رجحان جاری ہے، تاہم دوسری طرف عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، خام تیل کی قیمتوں میں رواں ماہ 10 فیصد سے زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔
مہتاب حیدر نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور پاکستان میں ڈالر کی قدر میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے اوگرا کی جانب سے رواں ماں کے آخر میں سمری تیار کی جائے گی، اسی سمری کی بنیاد پر پاکستان میں یکم اکتوبر سے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا جائے گا۔
’مجھے ایسا نہیں لگ رہا کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 12 سے 15 روپے تک کی کمی ہوگی، میرے خیال میں اگر کمی ہوئی بھی تو صرف 8 سے 9 روپے فی لیٹر ہوگی۔ لیکن ایک بات یقینی ہے کہ روپے کی قدر میں مسلسل اضافے کے باعث پاکستان میں اگلے 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ضرور کی جائے گی‘۔
قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار رہا تو عوام کو مکمل ریلیف دینا ممکن نہیں ہوگا، حکام وزارت خزانہ
دوسری جانب وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق اگر عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری رہا تو ایسی صورتحال میں عوام کو مکمل ریلیف دینا حکومت کے لیے ممکن نہیں ہوگا، تاہم اگر خام تیل کی قیمت میں کمی ہوئی یا قیمتیں برقرار رہیں تو یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 سے 12 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا جائے گا۔ ’پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا حتمی فیصلہ 30 ستمبر کو اوگرا کی سمری کی روشنی میں کیا جائے گا‘۔