کراچی کے علاقے ناظم آباد میں گھر کے چوکیدار نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ماں اور بیٹے کو نشہ آور ادویات کھلا کر قتل کر کے کنویں میں پھینک دیا، جن کی لاشیں پولیس نے برآمد کر کے اسپتال منتقل کر دیں۔
پولیس کے مطابق ناظم آباد مجاہد کالونی میں گھر کے اندر کنویں سے ماں بیٹے کی لاشیں ملیں جنہیں گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔جب تفتیش کی گئی تو قتل کی واردات میں گھر کے چوکیدار کے ملوث ہونے کے شوائد مل گئے۔
پولیس کے مطابق چوکیدار کو گرفتار کرلیا گیا اور تفتیش کے دوران اس نے لاشوں کی نشاندہی کی جس کے بعد لاشوں کو کنویں سے نکال لیا گیا۔
ایس پی انوسٹی گیشن حفیظ بگٹی نے واقعے کی تفصیلات بتائی ہیں کہ 19 تاریخ کو مقتولہ کی بیٹی نے تھانہ ناظم آباد میں والدہ سے رابطہ نہ ہونے کے بعد رپورٹ درج کرائی جس کے بعد پولیس نے واقعے کی ٹیکنیکل بنیادوں پرتفتیش شروع کی۔
پولیس کے مطابق ماں اور بیٹا ساتھ رہتے تھے اور کیٹرنگ کا کام کیا کرتے تھے۔ دوران تفتیش سی ڈی آر سے ان کے ایک ملازم فیصل کی مشکوک حرکات رپورٹ ہوئیں۔
پولیس کی تفتیش کے مطابق فیصل نے ساتھی ذیشان اور وحید کے ساتھ واردات کی منصوبہ بندی کی اور ملزمان نے مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھ کر گلہ دبا کر قتل کیا جس کے بعد لاشیں گھر کے ہی کنویں میں پھینک دیں۔
مبینہ ملزمان نے گھر سے گاڑیاں بھی کباڑیے کو فروخت کر دیں
پولیس کے مطابق قتل کے بعد ملزمان نے گھر سےگاڑیاں چوری کیں اور ایک گاڑی کباڑ یے کو فروخت کیں واردات میں ملوث 2 ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں جبکہ ایک فرار ہے۔
ایس پی انوسٹی گیشن حفیظ بگٹی کا کہنا ہے کہ ملزمان کو کیفر کرداد تک پہنچایا جائے گا، لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد جو نشہ آور ادویات مقتولین کو قتل سے پہلے دی گئی تھیں ان کی تفصیلات بھی اکٹھی کر لی جائیں گی۔
ایدھی کی بحری خدمات انجام دینے والی ٹیم نے پولیس کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن میں 58 سالہ شائستہ اور 37 سال کے عبدالہادی کی لاشیں کنویں سے نکالنے کے بعد ایدھی ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیں۔