عمران خان ابھی اٹک جیل میں ہیں، اڈیالہ نہیں منتقل کیا گیا، انتظامیہ

پیر 25 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اٹک جیل کی انتظامیہ نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔

جیل انتظامیہ نے کہا ہے کہ عمران خان اٹک جیل میں ہی موجود ہیں،انہیں اڈیالہ منتقل نہیں کیا گیا۔ عمران خان کی اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقلی کے حوالے سے اطلاعات درست نہیں، انہیں ابھی تک اٹک جیل میں اسی کمرے میں رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ سائفر کیس میں گرفتار عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

نعیم پنجوتھا کے حوالے سے یہ خبریں بھی ذرائع ابلاغ پر جاری کی گئیں کہ اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹیچ باتھ روم کی سہولت کے علاوہ دیگر سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں جو کہ کسی بھی سابق وزیر اعظم کو جیل منتقلی پر مہیا کی جاتی ہیں۔

تاہم عمران خان کے وکیل کی جانب سے ایکس پر پوسٹ کی گئی خبر کی تردید کرتے ہوئے اٹک جیل کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو تا حال اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل نہیں کیا گیا، جب ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ اسلام آباد کی جانب سے مقدمے کی سماعت  کا تحریری حکم نامہ جاری ہونے کے بعد ہی  عمران خان کو اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں گرفتار چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم تھا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کرنے کے بعد ان کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقلی کا حکم جاری کیا تھا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سزا کا اسٹیٹس تبدیل ہو چکا ہے، اسلام آباد کے تمام انڈر ٹرائل قیدی اڈیالہ جیل میں ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی ابھی تک اٹک کیوں ہیں؟ اڈیالہ جیل میں کیوں نہیں؟۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل سے جواب طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کل اگر آپ عمران خان کو رحیم یار خان کی جیل میں بھیج دیں تو کیا وہاں جیل ٹرائل کریں گے؟۔

کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کو وزرش کی مشین فراہم کرنے کے احکامات بھی دے۔

واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب 5 اگست کو ایڈیشنل سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو 3 سال قید کی سزا سنائی۔

ایڈیشنل سیشن عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے پر اسلام آباد پولیس نے عمران خان لاہور پولیس کی مدد سے زمان پارک سے گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کیا۔

عمران خان کے وکلا نے عمران خان کی سزا کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جس پر سماعت کے بعد عدالت نے 29 اگست کو عمران خان کی سزا معطل کر دی اور رہائی کا حکم دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سزا معطلی اور رہائی کے احکامات کے باوجود عمران خان کی رہائی اس لیے ممکن نہ ہو سکی کہ ایف آئی اے نے اس سے قبل ہی ان کو سائفر کیس میں گرفتار کر لیا تھا۔

اس وقت سائفر کیس میں عمران خان کا جیل میں ہی ٹرائل چل رہا ہے، آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابو الحسنات جیل میں ہی سماعت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سیاست، روحانیت اور اسٹیبلشمنٹ کا متنازع امتزاج،  عمران خان اور بشریٰ بی بی پر اکانومسٹ کی رپورٹ

برازیلی انفلوئنسر عمارت کی چھت سے گر کر ہلاک

لیڈی ریڈنگ اسپتال میں آتشزدگی، بروقت کارروائی سے صورتحال پر قابو پا لیا گیا

شاباش گرین شرٹس! محسن نقوی کی ون ڈے سیریز جیتنے پر قومی ٹیم کو مبارکباد، سری لنکا کا بھی شکریہ

بابر اعظم کا ایک اور سنگ میل، پاکستان کے جانب سے سب سے زیادہ ون ڈے سینچریوں کا ریکارڈ برابر کردیا

ویڈیو

سپریم کورٹ ججز کے استعفے، پی ٹی آئی کے لیے بُری خبر آگئی

آئینی ترمیم نے ہوش اڑا دیے، 2 ججز نے استعفیٰ کیوں دیا؟ نصرت جاوید کے انکشافات

اسلام آباد کے صفا گولڈ مال میں مفت شوگر ٹیسٹ کی سہولت

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے