الیکشن کمیشن کی تیاریاں، اس بار انتخابات کے نتائج کس وقت آئیں گے؟

منگل 26 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کے لیے جنوری 2024 کے آخری ہفتے کا اعلان کر رکھا ہے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے تیاریاں شروع کر دی ہیں، سیکریٹری الیکشن کمیشن کے مطابق اس مرتبہ آر ٹی ایس  یعنی رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم سے بہت بہتر نظام متعارف کرایا جارہا ہے۔

ملک بھر کے 859 ریٹرننگ افسران کے پاس تین لیپ ٹاپ یا ڈیوائسز ہوں گی جس سے نتائج مرتب کیے جائیں گے۔ انٹرنیٹ یا کسی اور مسئلے کی صورت میں بھی نتائج مرتب کرنے کا عمل جاری رہے گا، آر او دفاتر کے باہر اسکرین نصب کی جائے گی جس پر نتائج جیسے جیسے موصول ہوں گے، آویزاں کر دیے جائیں گے، امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے نتائج رات 10 بجے سے پہلے مرتب کر لیے جائیں گے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی کمیٹی برائے پارلیمانی امور کو آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی تیاریوں سے متعلق بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت تک حلقہ بندیوں کا عمل مکمل نہیں ہوا ہے، ساتویں مردم شماری کے نتائج 7 اگست 2023 کو شائع کیے گئے اس کی بنیاد پر 27 ستمبر کو ابتدائی حلقہ بندیوں کو شائع کیا جائے گا۔

سیکریٹری عمر حامد خان کے مطابق حلقہ بندیوں کی اشاعت کے بعد 28 ستمبر سے 27 اکتوبر تک اعتراضات داخل کیے جائیں گے، جن پر ایک ماہ تک یعنی 26 نومبر تک سماعت کے بعد 30 نومبر 2023 کو حتمی حلقہ بندیوں کی فہرست شائع کر دی جائے گی۔ ’حلقہ بندیوں کی اشاعت کے عمل کی تکمیل کے 54 دنوں کے بعد جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات منعقد کردیے جائیں گے۔‘

آئندہ عام انتخابات سے متعلق انتظامی امور کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ نئی حلقہ بندیوں کے بعد قومی اسمبلی کی مجموعی نشستوں کی تعداد 266 ہوگئی ہے، جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کی تعداد 593 ہے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حامد خان کے مطابق پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 91 ہزار 809 ، نارمل پولنگ اسٹیشن کی تعداد 41 ہزار 890 ، حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 32 ہزار 508 جبکہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 17 ہزار 411 ہے۔

’کوشش ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں غلطیوں سے مبرا صاف اور شفاف نظام متعارف کرایا جائے۔ سیکشن 13 کے تحت ڈیجیٹل ڈیوائسز کے ذریعے الیکشن کا رزلٹ بھجوایا جائے گا، بلوچستان میں بہت ساری جگہوں پر انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے، ایسے مقامات پر رزلٹ بھجوانے کے لیے الیکٹرانک، آف لائن طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔‘

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ گزشتہ انتخابات میں ریٹرننگ افسروں کے پاس ایک لیپ ٹاپ تھا تاہم اس مرتبہ ان کے پاس 3 لیپ ٹاپ ہوں گے۔ آن لائن سسٹم نہ چلا تو آف لائن رزلٹ مرتب کیا جائے گا، دونوں سسٹم نہ ہوئے تو تیسرے لیپ ٹاپ پر مکمل رزلٹ محفوظ کر کے آگے بھیجا جائے گا۔

سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ حلقہ بندیوں کے دوران عملے کو دیے گئے آئی پیڈ ہی آر آوز کو دیے جائیں گے، جس پر کمیٹی چیئرمین سینیٹر تاج حیدر بولے؛ اس سسٹم سے آبادی کم ہو گئی یہ نہ ہو کہ ووٹ بھی کم ہو جائیں۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ان کا سافٹ ویئر اور ہے اور کمیشن کا الگ ہے۔ ’ہمارے سافٹ ویئر سے صرف فارم 45 اپ لوڈ کیا جائے گا۔‘

سیکریٹری الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے فارم 45 کی کاپی ہر پولنگ ایجنٹ کو دی جائے گی اور پولنگ اسٹیشن کے باہر چسپاں بھی کیا جائے گا۔ فارم 45 کا اسکرین شارٹ بھی موجود ہو گا، پورے ملک میں 859 ریٹرننگ افسروں کے دفاتر کے باہر نصب اسکرین پر جو بھی تمام ڈیٹا انٹری نظر آ رہی ہو گی۔ ’یہ سب سسٹم آن لائن ہو گا۔ امید ہے کہ 10 بجے سے قبل مکمل الیکشن کا نتائج آ جائیں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp