عراق کے شمالی صوبے نینوٰی میں شادی کی تقریب کے دوران آگ لگنے سے کم از کم 113 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، مقامی حکام اور ایمرجنسی سروسز کے مطابق ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔
نینوٰی کے نائب گورنر حسن العلق نے اب تک 113 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ آگ منگل کی رات مقامی وقت کے مطابق تقریباً 10:45 بجے کے لگ بھگ لگی، جس نے صوبے کے ہمدانیہ ضلع میں ایک ہال کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جہاں شادی کی تقریب جاری تھی۔
شمالی شہر موصل سے باہر اور دارالحکومت بغداد سے تقریباً 400 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہمدانیہ میں اس اندوہناک حادثہ میں مجموعی طور پر ہلاکتوں کے بارے میں نینوٰی کے گورنر نجیم الجبوری نے بدھ کو علی الصبح خبردار کیا کہ آگ سے ہلاکتوں کے اعداد و شمار حتمی نہیں ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی معلومات سے پتہ چلا ہے کہ شادی کے دوران آتش بازی کی گئی تھی جس سے ہال میں آگ بھڑک اٹھی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق آتش زدگی کے باعث شادی ہال کی چھت کا کچھ حصہ بھی گر گیا تھا۔
عراق کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق آگ لگنے سے 150 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جب کہ عراقی شہری دفاع کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ جشن کے دوران استعمال ہونے والی آتش بازی آگ لگنے کی وجہ ہو سکتی ہے۔ شادی کی مذکورہ تقریب میں تقریباً 1,000 افراد شریک تھے۔
واضح رہے کہ آتش بازی عراق میں شادی کی تقریبات کا متنازع طور پر ایک اہم حصہ تصور کیا جاتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شبہ ہے کہ تقریب کے ہال کی تعمیر میں استعمال ہونے والے آتش گیر مواد نے آگ کو بڑھاوا دیا دوسری جانب مذکورہ ہال سے ہنگامی طور پر باہر نکلنے سمیت مناسب حفاظتی انتظامات کا فقدان بھی تھا۔