عرف عام میں منی بجٹ سے تعبیر کیا جانیوالا ضمنی مالیاتی بل 2023 قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔
وزیر خزانہ کی پیش کردہ مزید ترامیم کے مطابق بیرون ملک بزنس کلاس فضائی سفر پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ جب کہ جنوبی امریکا کے لیے بزنس کلاس ٹکٹ پر ڈھائی لاکھ روپے ایکسائز ڈیوٹی فکس کر دی گئی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ضمنی مالیاتی پر ہونے والی بحث کے بعد ضمنی مالیاتی ترمیمی بل 2023 میں چند مزید ترامیم پیش کیں۔
اسحاق ڈار نے ایوان کو بتایا کہ بیرون ملک بزنس کلاس میں فضائی سفر پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ اور جنوبی امریکا جانے والے بزنس کلاس ٹکٹ پر ڈھائی لاکھ روپے ایکسائز ڈیوٹی فکس کر دی گئی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحق ڈار کا کہنا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے ضمنی مالیاتی بل پر تجاویز اور خیالات سے آگاہ ہوں۔ اگر اس بجٹ میں نہیں تو آئندہ بجٹ میں ان تجاویز پرعمل کیا جائے گا۔ ضمنی مالیاتی بل مجبوراً اٹھایا ہوا قدم ہے۔
اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے نئے ٹیکسوں کے نفاذ پر تنقید کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ بولے؛ ٹیکسز کبھی خوشی سے نہیں لگائے جاتے۔ سابق پی ٹی آئی کی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے سے روگردانی کرکے معاشی مشکلات پیدا کیں۔انہی کی غلطیوں کی وجہ سے ملکی معیشت 24 سے 47ویں نمبر پر پہنچی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا حکومت معاشی استحکام کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے، ہم نے 10 روز آئی ایم ایف سے مذاکرت میں 170 ارب کے ٹیکسز پر راضی کیا، گزشتہ حکومت نے معاشی نظم و ضبط پامال کیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بجلی چوری، لائن لاسز اور بلز کی عدم ادائیگی سے توانائی کے شعبہ میں خسارے کا سامنا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے وظیفہ میں 25 فیصد اضافہ کر رہے ہیں۔ اب پروگرام کا حجم 360 ارب سے بڑھا کر400 ارب روپے کردیا ہے۔