امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک بھر کے عوام بجلی کے بلوں ،ناجائز ٹیکسوں، پیٹرول کی قیمتوں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے عذاب سے دوچار ہیں، پیپلزپارٹی نے 15سال میں لوٹ مار اور کرپشن کے سوا کچھ نہیں کیا، ایک غیر منتخب شخص کو میئر بنایا گیا اور اب اس کے لیے 3یوسیز کی نشستیں خالی کرواکر ضمنی انتخابات کروائے جارہے ہیں، ایم کیو ایم کو عوام کسی صورت دوبارہ قبول نہیں کریں گے۔
کراچی میں جماعت اسلامی کے ناظمین سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے 15سال میں لوٹ مار اور کرپشن کی اور اس کے سوا کچھ نہیں کیا، غیر منتخب شخص کو قبضہ میئر بنا کر مسلط کیا گیا اور اب اس کے لیے 3یوسیز کی نشستیں خالی کرواکر ضمنی انتخابات کروائے جارہے ہیں ،جماعت اسلامی اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کرے گی کہ ایک فرد یوسی چیئرمین بننے کے لیے 3یوسیز سے انتخابات لڑسکتا ہے یا نہیں ؟۔
حافظ نعیم الرحمن نےکہا کہ قومی انتخابات میں پوری تیاری کے ساتھ شرکت اوربھرپور طریقہ سے کراچی کے عوام کی نمائندگی کریں گے، کون سی جماعت شہر کی ترقی کے لیے کام کررہی ہے؟ اس کے بارے میں عوام جان چکے ہیں۔ شہر کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے عوام کی آواز بنتے ہیں، محض نشستیں جیت کر مینڈیٹ کا سودا نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے عوام کے ساتھ مل کر محلہ کمیٹیاں بنائیں اور مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں، منتخب خواتین کونسلرز بھی محلہ کمیٹیاں بنائیں اور عام خواتین کو اپنے ساتھ ملا کر کام کریں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے پارکوں میں قبضہ کر کے سیکٹر آفسز بنائے تھے، جس پارٹی کا تعارف اور شناخت بھتہ خوری، قتل و غارت گری ہو، اسے عوام کسی صورت دوبارہ قبول نہیں کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے شہری بھتہ خوروں اور قاتلوں کو مسترد کرچکے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سن لے کہ اب ایم کیوایم کے غبارے میں ہوا کسی صورت بھری نہیں جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کا برا حال ہے، بڑی تعداد میں ایسے اساتذہ ہیں جو رشوت کے عوض بھرتی کیے گئے ہیں ایسے اساتذہ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہے ہیں، پیپلزپارٹی کے کرپشن کا گورکھ دھندا اب تک چل رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اندرون سندھ میں لسانیت و عصبیت کے نام پر عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، وڈیروں اور جاگیرداروں نے ہاریوں کو غلام ابن غلام بنا کر رکھا ہوا ہے، وڈیرے اور جاگیردار اپنی ہی زبان، اپنی ہی قوم کے لوگوں پرظلم کرتے ہیں۔ سندھ کے عوام کو وڈیروں اور جاگیرداروں کے ظلم سے نجات دلانا ضروری ہے۔ ہم عوامی جدوجہد سے سندھ کی زمین کو وڈیروں کے ظالمانہ نظام سے نجات دلائیں گے۔