ملک میں معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف کی شرائط کے پیش نظر معیشت کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات میں ایک قدم سونے کی مارکیٹ کو جدید خطوط پر استوار کر کے اس کاروبار کو سٹہ مافیا کی گرفت سے آزاد کرانا تھا لیکن پاکستان کی گولڈ مارکیٹ میں گزشتہ 20 روز سے سونے کی قیمت ہی جاری نہ ہو سکی۔
اس حوالے سے چئیرمین پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ہارون رشید چاند نے وی نیوز کو بتایا کہ کراچی بلین مارکیٹ کب کھلے گی، اس حوالے سے میں کوئی اعلان نہیں کرسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب بھی پشاور اور لاہور کی گولڈ مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں تاحال سٹہ بازی جاری ہے۔
مزید پڑھیں
ہارون رشید چاند کے مطابق مستقبل میں سونے کی قیمت میں انڈر کوسٹنگ فارمولا ختم کرنے پر مشاورت جاری ہے، بلین مارکیٹ بند ہونے سے سونے کا دام خود ساختہ بڑھایا جارہا ہے، جبکہ بلین مارکیٹ بند ہونے کے باوجود سونے کے تاجر فارورڈ ٹریڈنگ کے سودے کلیئر کررہے ہیں۔
ہارون چاند نے بتایا کہ مستقبل میں بلین مارکیٹ کا ٹریڈنگ فریم انٹرنیشنل مارکیٹ کے حساب سے ہوگا اس حوالے سے حساس اداروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ہارون چاند کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت کا آخری ریٹ 2 لاکھ 15 ہزار روپے تھا، 20 روز گزر جانے کے باوجود سونے کا نیا دام ملک بھر میں جاری نہیں ہوا جبکہ گولڈ مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت خود ساختہ 2 لاکھ 20 ہزار روپے سے 2 لاکھ 25 ہزار روپے کردی گئی۔
ہارون چاند نے سٹہ بازوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ گولڈ پرائس میں سٹہ اور اسمگلنگ کرنے والوں کا ڈیٹا حساس اداروں کے پاس موجود ہے، مستقبل میں ڈیجیٹل ٹریڈنگ کے باعث گولڈ کی قیمت میں سٹے کا خاتمہ ہوجائے گا۔