پاکستان تحریک انصاف نے سائفر کیس کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عمران خان کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا ہے، کور کمیٹی نے چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سائفر کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کا عدالتی کمیشن مقرر کیا جائے۔
اس کے علاوہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ محفوظ فیصلے بلا تاخیر سنائے جائیں۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے کہا ہے کہ سائفر مقدمہ ہر لحاظ سے من گھڑت، بےبنیاد اور عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا ایک قابلِ مذمت وسیلہ ہے، شاہ محمود قریشی کو عمران خان کا ساتھ نہ چھوڑنے کی سزا دی جارہی ہے۔
کور کمیٹی کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے سائفر کی اعلیٰ سطح عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا مگر اس سے جان بوجھ کر گریز کیا گیا، وفاقی کابینہ نے اپنے آخری اجلاس میں سائفر کو ڈی کلاسیفائی کیا تو 12 اپریل کو قائم مقام اسپیکر نے اسے تحقیقات کے لیے چیف جسٹس کو بھجوایا۔
عمران خان اور شاہ محمود کے خلاف کارروائی عجلت میں کی گئی
کور کمیٹی کے مطابق صدرِمملکت نے عمران خان کے 29 اپریل کے خط کے جواب میں چیف جسٹس سے سائفر کی تحقیقات کی سفارش کی۔ 17 ماہ گزرنے کے بعد 15 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کارروائی نہایت عجلت میں کی گئی۔
پی ٹی آئی نے قرار دیا ہے کہ اس سے پہلے توشہ خانہ کے جعلی مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو تاریخ کے ایک بدترین ٹرائل کے ذریعے انتقام کا نشانہ بنایا گیا، سائفر مقدمے پر کی جانے والی اب تک کی کارروائی سے ریاست کے عزائم صاف جھلکتے ہیں۔
پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو فیئرٹرائل کے بنیادی دستوری حق سے محروم کرتے ہوئے عدالت کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا نوٹس لیں۔
پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے فیصلہ محفوظ کرنے پر اظہار تشویش
دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے محفوظ فیصلے بلا تاخیر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائفر مقدمے کی خفیہ سماعت کے حوالے سے ایف آئی اے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرنے پر ہمیں تشویش ہے۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی نے کہا ہے کہ ٹرائل کورٹس کی جانب سے 9 مقدمات میں تکنیکی بنیادوں پر ضمانتوں کے اخراج کا معاملہ ٹرائل کورٹس کو واپس بھجوانا بھی باعث حیرت ہے۔
کور کمیٹی کے مطابق آئین عمران خان کو منصفانہ سماعت کا بنیادی حق دیتا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اس وقت سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔