سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ 2017 میں جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ اور بابا رحمتے نے نوازشریف کو اقتدار سے نکالا اور ملک کو بحران میں مبتلا کردیا، اگر عمران خان کو نہ ہٹایا جاتا تو آج ملک ڈیفالٹ کر جاتا، یہ تاثر غلط ہے کہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ڈیل کر لی ہے، اس دفعہ کوئی پلان بی نہیں ہے نوازشریف اکیس اکتوبر کو ضرور آئیں گے، نواز شریف کسی ڈیل کے ذریعے باہر گئے نہ واپس آئیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جب بھی ملک پر مشکل وقت آیا نواز شریف سامنے آئے اور انہوں نے قوم کو مشکلات سے نکالا، 2013ء میں پاکستان کو دہشتگردی اور لوڈ شیڈنگ کے عذاب کا سامنا تھا، ہر روز سینکڑوں شہداء کی لاشیں اٹھانا پڑتی تھیں، مسجدیں، امام بارگاہیں، مارکٹیں سب غیر محفوظ تھیں، پھر قوم نے نواز شریف کو مینڈیٹ دیا تو پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ پاکستان نے دہشتگردی اور لوڈ شیڈنگ پر کس طرح قابو پایا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا جس پر پوری دنیا میں مسلم امہ نے خوشی منائی، اب بھی پوری قوم اپنے لیڈر کو خوش آمدید کہنے کی منتظر ہے کیوں کہ وہ قوم کو بحرانی کیفیت سے نکال سکتے ہیں، نواز شریف ایک عزم کے ساتھ پاکستان آ رہے ہیں، وہ مینار پاکستان میں جلسے سے خطاب کریں گے، پورے پاکستان سے پارٹی کارکنان مینار پاکستان پہنچیں گے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ بلاشبہ پاکستان مشکلات کا شکار ہے، معاشی طور پر ہم تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں، فتنے کی حکومت ختم نہ کرتے تو ملک تباہ ہو چکا ہوتا، پونے 4 سال انتقامی سوچ اور نام نہاد تبدیلی جو بعد میں فتنہ ثابت ہوئی، یہ پراجیکٹ نہ ہوتا تو آج سی پیک مکمل ہو چکا ہوتا۔
اگر ترقی کا راستہ نہ روکا ہوتا تو پاکستان جی ٹوئنٹی کی صف میں آ جاتا، 28 جولائی 2017ء کو جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ اور بابا رحمتے نے نوازشریف کو اقتدار سے نکالا اور ملک کو بحران میں مبتلا کردیا، معاشی طورپر تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں ڈیفالٹ کر چکے ہوتے اگر فتنے کو باہر نہ نکالتے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اپنے بیان کی وضاحت کئی بار کر چکے ہیں، البتہ ہم نے کسی کے خلاف کوئی مقدمہ بنایا نہ مدعی بنے۔
ان کا کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو سازش کے تحت پاکستان کے دفاع پر حملہ کیا گیا، پاکستان کے سب سے مضبوط ادارے میں بغاوت کرانے کی کوشش کی گئی، اگر یہ لوگ کامیاب ہو جاتے تو اس کے تباہ کن نتائج ہوتے، پاکستان کے دفاع پر حملے کی معافی نہیں ہو سکتی اور نہ ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جو جرم جس نے کیا ہے وہ مقدمات کا سامنا کرے، باقی کوئی الیکشن لڑے ہم اس کو نہیں روکیں گے نہ ہم انتقامی سیاست کریں گے ہم اقتدار میں آ کر سب سے پہلے پاکستان کو مضبوط کریں گے، یہ تاثر غلط ہے کہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ڈیل کر لی ہے، اس دفعہ کوئی پلان بی نہیں ہے نوازشریف اکیس اکتوبر کو ضرور آئیں گے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے بھرپور انداز میں مطالبہ کیا ہے کہ انتخابات جتنے جلد ہو سکیں وہ کروائے جائیں، ہمارے مطالبے پر ہی انتخابات فروری کے بجائے جنوری میں کرانے کا اعلان کیا گیا، پیپلز پارٹی نے پنجاب میں ہمارے مخالف ووٹرز کو اپنی طرف کھینچنا ہے اس لیے پی پی رہنما ہمارے خلاف باتیں کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی کو جو سیاسی طور پر اچھا لگتا ہے وہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، عمران خان آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کر چکے تھے اور جاتے جاتے معاہدے کی خلاف ورزی کر کے گئے جس کے باعث ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا، شہباز شریف مشکل فیصلے نہ کرتے تو ملک ڈیفالٹ کر چکا ہوتا۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ نوازشریف ڈیل سے گئے نہ واپس آئے ہیں، پاکستانی عوام کو مستقبل سے محروم کرنے کےلئے نوازشریف کو باہر نکالا گیا،نوازشریف آئیں گے اور مدت بھی پوری کریں گے۔