لاہور پولیس نے انسداد دہشتگردی عدالت سے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں اسد عمر اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں عظمی خان اور علیمہ خان کی گرفتاری مانگ لی۔ کیونکہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں تینوں ملزمان کو گنہگار قرار دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، ملزم اسد عمر، علمیہ خان اور عظمی خان عدالت میں پیش ہوئیں۔
دوران سماعت جناح ہاؤس کے مقدمے میں پولیس نے بتایا کہ اسد عمر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دونوں بہنیں قصور وار پائی گئی ہیں۔ جے آئی ٹی نے تینوں ملزمان کو گنہگار لکھا ہے ہمیں تینوں ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہے۔
ملزمان کے وکیل برہان معظم نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنیں مقدمے میں نامزد نہیں ہیں انکو کس بنیاد پر قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ ان کے بیانات کی کاپیاں فراہم کی جائیں۔
مزید پڑھیں
جس پر پولیس نے ملزمان کے وکلاء کو بیانات کی کاپیاں فراہم کرنے کی یقینی دہانی کروائی۔ عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے وکلاء کو حتمی دلائل کے لیے طلب کرلیا اور عبوری ضمانتوں میں 16 اکتوبر تک توسیع کردی۔
میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر نے کہا کہا کہ نواز شریف کو اصولی طور پر واپس آتے ہی جیل جانا چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان تمام کیسز میں سرخرو ہونگے اور تحریک انصاف الیکشنز میں بھرپور حصہ لے گی۔
علیمہ خان نے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جذبے بلند ہیں اور عمران خان کا کا پیغام ہے کہ انہیں سائفر کیس میں لمبے عرصے کے لیے جیل میں منتقل کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان صدر مملکت کے کردار سے مطمئن نہیں ہیں، کیونکہ صدر پاکستان آئینی کردار نہیں نبھا سکے ہیں۔ صدر نے 90 دن میں الیکشن کروانے تھے اور انہوں نے اپنا اختیار استعمال نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کا وزن بہت کم ہو گیا ہے، ان کے پاس ورزش اور واک کے لیے جگہ نہیں ہے، ان کو سہولیات دینے کے لیے پٹیشن دائر کردی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ ان سے بات کرنے کوئی نہیں آیا اور نہ ہی کسی کی ان سے بات ہوئی ہے۔
یاسمین راشد کے کیس پر سماعت 10 اکتوبرتک ملتوی
انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمہ میں ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی، عدالت نے وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی۔