وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح میں گیس چوروں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے، کریک ڈاؤن کے دوران گیس چوری میں ملوث صارفین جرمانوں کے علاوہ ایف آئی آرز بھی درج کرائی جا رہی ہیں۔
سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اسلام آباد ریجن کے جنرل منیجر اظہر رشید شیخ کی ہدایت پر محکمے کی ٹاسک فورس نے اسلام آباد کے علاقوں مری، فتح جھنگ، اٹک اور واہ کینٹ میں کمرشل میٹرز کی ٹمپرنگ میں ملوث صارفین کو بھا ری جرمانے عائد کیے ہیں۔
کریک ڈاؤن کے دوران ٹاسک فورس کو لیگل ٹیم کی معاونت بھی مہیا کی گئی ہے تاکہ ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے میں انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
واضح رہے کہ گیس تھیفٹ کنٹرول اینڈ ریکوری ایکٹ 2016 کے تحت محکمہ سوئی گیس کی ملکیتی پائپ لائن یا متعلقہ تنصیبات کو نقصان پہنچانے اور گیس چوری میں ملوث ہونے سے متعلق سخت سزاؤں پر عملدرآمد جاری ہے۔
متذکرہ ایکٹ کے تحت گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچانے کے جرم میں ملوث افراد کو 14 سال قید اور ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
اسی طرح کمرشل یا صنعتی میٹر کو نقصان پہنچانے کے جرم میں ملوث افراد کو 10 سال قید اور 50 لا کھ جرمانہ،بد نیتی سے گیس ضائع کرنے پر 7سال قید اور 50 لا کھ جرمانہ ،گیس کے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں ملوث افراد کو 10 سال قید اور 30 لاکھ جرمانہ ہو سکتا ہے۔
تخریب کاری کے ذریعے گیس ٹرانسمیشن لائن کو نقصان پہنچانے پر 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ جبکہ گھریلو صارف کے گیس چوری میں ملوث ہونے پر 6 ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔