بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ افغان تارکین وطن کی وجہ سے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہنے والوں کو نکال باہر کیا جائے۔
کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ قلعہ سیف اللہ اور ژوب میں ہونے والی دہشت گردی میں افغان باشندے ملوث تھے، پاکستان اس بات کی اجازت نہیں دے سکتا کہ جن افغان بھائیوں کو ہم نے یہاں روکا وہ ملک میں بد امنی پھیلائیں۔
جان اچکزئی نے خبردار کیا کہ اگر کوئی اس غلط فہمی میں ہے کہ طاقت کے زور پر کوئی بچ جائیگا تو وہ غلطی پر ہے، حکومت پاکستان نے فیصلہ کر لیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے نکالا جائے لہٰذا غیرملکی تارکین وطن 27 دن میں پاکستان چھوڑ کر چلے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 5 لاکھ 84 ہزارافغان مہاجرین موجود ہیں جن میں2 لاکھ 74 ہزارافغان مہاجرین رجسٹرڈ ہیں، افغان مہاجرین کے انخلاء کے لئے صوبائی حکومت بھرپور تعاون کرےگی، نادرا ٹری سے افغان مہاجرین کو نکالا جائیگا، اگر کوئی افغان باشندہ غیر قانونی طور پر فیملی ٹری میں شامل ہوتو اسکا ڈی این اے کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
جان اچکزئی نے بتایا کہ بلوچستان میں 10 اکتوبر کو ایپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوگا اور صوبائی حکومت اس کمیٹی کے فیصلوں اور آرمی چیف و وزیراعظم کی ہدایات پر من و عن عمل درآمد کرائے گی۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی میں ملوث افراد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، پاکستان کی سرحدوں کو صحیح طریقے سے مینیج کرنا ہے،کسی کو بھی ویزے کے بغیر پاکستان میں نہیں چھوڑا جائے گا۔