لارڈز میں ہونے والے ورلڈ کپ فائنل کے چار سال بعد آئی سی ورلڈ کپ کے 13 ویں ایڈیشن سے آج پردہ اٹھنے جا رہا ہے۔ آج آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے پہلے میچ میں دنیا میں کرکٹ کے سب سے بڑے میدان ’نریندرا مودی کرکٹ اسٹیڈیم‘ میں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ پنجہ آزمائی کریں گے۔
انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا 2019 کا فائنل میچ شاید ابھی تک کسی نتنجے پر نہیں پہنچا ہے کیونکہ اس میچ کا فیصلہ ایک ایسے اصول پر ہوا تھا کہ جس سے شاید کرکٹ کے ماہر بھی ناواقف تھے۔
1996 کے بعد ایک مرتبہ پھر نیوزی لینڈ اور انگلینڈ عالمی کپ کا افتتاحی میچ احمد آباد میں کھیلیں گے۔ نیوزی لینڈ نے وہ میچ 11 رنز سے جیت لیا تھا۔
انگلینڈ نے گزشتہ کچھ عرصے میں بہترین کرکٹ کھیلی ہے اور انہوں نے اپنی باز- بال اپروچ نے ایک روزہ میچز کو ایک نیا نقطہ نظر دیا ہے۔ انگلینڈ کے پاس اس وقت جارح مزاج جونی بیئرسٹو، ڈیوڈ مالان، جوس بٹلر اور معین علی جیسے بڑے نام ہیں اور اس وقت اپنی بہترین فارم میں بھی ہیں۔ انگلینڈ کی فاسٹ بولنگ بھی کافی بہتر مگر سپن بولنگ کمزور دکھائی دیتی ہے۔
نیوزی لینڈ کو گزشتہ کافی عرصے سے انجریز کے مسائل کا سامنا رہا ہے انکے مرکزی کھلاڑی ٹیم سے ان آؤٹ ہوتے رہے ہیں جس کی وجہ سے انکی ایک روزہ میچوں کی پرفارمنس بھی متاثر رہی ہے۔ ابھی بھی کیوی کپتان کین ولیمسن اور ٹم ساؤتھی (جو شاید اپنا آخری ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں) انجریز کے مسائل سے دوچار ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ عالمی کپ کے کچھ میچز میں ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ دوسری جانب ان کے فاسٹ بولرز اس وقت بھرپور فارم میں ہیں اور انکا ساتھ دینے کے لیے سپن بولنگ کا شعبی بھی کافی مضبوط دکھائی دیتا ہے۔
آخری پانچ میچوں کی کارکردگی
دونوں ٹیموں کی آخری پانچ میچوں کی کارکردگی پر اگر نظر دوڑائی جائے تو انگلینڈ نے چار میچز چار میچز میں کامیابی حاصل کر رکھی ہے جبکہ ایک میچ میں شکست کا سامنا ہوا ہے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم نے آخری پانچ میچوں میں سے دو میں جیت جبکہ تین میچوں میں شکست کھائی ہے۔
بین اسٹوکس کی انجری کی خبریں
انگلینڈ کے اسٹار آل راؤنڈر اور گزشتہ ورلڈ کپ کے مین آف ٹورنامنٹ بین اسٹوکس کے حوالے سے خبریں سامنے آرہی ہیں کہ وہ انجرڈ ہیں اور آج کے میچ میں انکی شرکت مشکوک ہے۔
ہیڈ ٹو ہیڈ میچز
ورلڈ کپ کے دوران میچز پر نظر دوڑائی جائے تو دونوں ٹیموں نے 1975 سے لے کر 2019 تک کے عالمی کپ کے مقابلوں میں 10 بار مرتبہ ایک دوسرے کا مقابلہ کیا ہے اور دونوں ہی ٹیمیں 5، 5
میچز جیت کر برابر ہیں۔
پچ اور موسم
بھارت میں ورلڈ کپ سے پہلے ہونے والے وارم اپ میچز خاص طور پر گوہاٹی میں ہونے والے میچ بارش کی نظر ہوئے ہیں لیکن گجرات میں معاملہ اس کے برعکس دکھائی دیتا ہے جہاں موسم گرم اور خشک ہو گا۔ نریندرا مودی کرکٹ اسٹیڈیم کی پچ آئی پی ایل میں بیٹرز کے لیے جنت دکھائی دی ہے لیکن اس میدان میں ہونے والے حالیہ ایک روزہ میچوں میں اس میدان میں بڑا اسکور نہیں بن پایا یہی وجہ ہے کہ اس میدان کا اوسط اسکور 242 رنز ہے۔ احمد آباد کی پچ شروع میں سلو کھیلتی ہے لیکن اگر بیٹرز پچ پر وقت گزاریں گے تو بڑا اسکور کر سکتے ہیں۔