ورلڈ کپ کا میلہ سج چکا ہے اور دنیا کے بہترین کھلاڑی اپنے ملک کی نمائندگی کے لیے بھارت میں جمع ہیں، جن میں سے ایک حارث رؤف بھی ہیں جو پاکستانی ٹیم کے اہم فاسٹ بولر ہیں، یہ کہا جائے کہ حارث رؤف کے بنا پاکستانی کرکٹ ٹیم ادھوری ہے تو غلط نہ ہو گا۔
فاسٹ بولر حارث رؤف کی زندگی اور کرکٹ کے آغاز کی بات کریں تو انہوں نے اپنی زندگی اور کرکٹ کا آغاز راولپنڈی کے ایک چھوٹے سے محلے ’ڈھوک بابو عرفان‘ سے کیا، حارث رؤف اپنے گھر کی چھت اور محلے کے گلیوں میں دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتے تھے، آج بھی وہ گلیاں حارث رؤف کی یادوں سے بھرپور ہیں۔
حارث رؤف کی زندگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کے چچا زاد بھائی عدیل رئیس نے وی نیوز کو بتایا ہے کہ حارث کا رویہ ہمیشہ سے کامیابی حاصل کرنے والا تھا،صرف کھیل ہی نہیں وہ پڑھائی میں بھی بہت اچھے تھے۔
’ وہ 5 دن کالج جاتا تھا اور باقی کے 2 دن اتوار بازار میں مصالحہ جات کے اسٹال پر کام کرتا تھا تاکہ اپنی پڑھائی کے اخراجات پورے کر سکے، وہ ہر چیز میں بہت محنتی تھا، ماں باپ کی دعائیں بھی اس کے ساتھ تھیں۔‘
حارث رؤف کے ایک دوست کا کہنا ہے کہ وہ اور حارث اکھٹے کرکٹ کھیلا کرتے تھے، مجھے یہ یقین تھا کہ حارث کچھ نہ کچھ ضرور کرے گا کیوں کہ وہ ہمیشہ سے بہت محنتی انسان ہے، ایک دن ہمیں خبر ملی کہ حارث رؤف پی ایس ایل ٹرائل میں سیلیکٹ ہو گیا ہے لاہور قلندر کے لیے۔
گلی کے نکڑ پر موجود 90 برس پرانی دکان کے مالک نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حارث بچن سے یہاں آتا تھا اور وہ زیادہ تر پاپڑ کھاتا تھا، اگر اسے موقع ملتا تو ایسے ہی اٹھا کر اکثر بھاگ جایا کرتا تھا۔