نگراں حکومت پی آئی اے سمیت دیگر بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کے لیے پر عزم

جمعرات 5 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے گی، آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے پی آئی اے کی نجکاری ناگزیر ہے۔

نگراں وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے جمعرات کو حکومت کے پختہ عزم کا اظہار کیا کہ خسارے میں چلنے والے بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے گی تاکہ قومی وسائل کے بڑے مالیاتی خسارے سے بچنے کے ساتھ ساتھ ان کی کام کرنے کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے۔

فواد حسن فواد نے عالمی بینک کے کنٹری ہیڈ ناجی بین ہسین سے ملاقات کی اور نگراں حکومت کے نجکاری کے اسٹریٹجک ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا۔ جس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈیسکوز) کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔

 

پریس ریلیز کے مطابق اس مشترکہ کوشش کا مقصد ان اداروں کے ذریعے ہونے والے کافی مالی نقصانات کا ازالہ کرنا ہے اور اس طرح حکومت پر پڑنے والے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت بشمول سول بیوروکریسی، عسکری قیادت اور سیاسی اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی نے متفقہ طور پر بڑے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے جو پہلے ہی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اپنے مسلسل اور حیران کن مالی خسارے کے باعث نجکاری کے لیے اولین ترجیح بن کر ابھرا ہے، جس کی خسارے کی رقم اربوں روپے سالانہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان نقصانات کو دور کرنے اور اس کی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے پی آئی اے کی نجکاری ناگزیر ہے۔ فواد حسن فواد نے پی آئی اے کی نجکاری کے منصوبے کے خاکہ کی وضاحت کرتے ہوئے اس کوشش کے ابتدائی مراحل میں عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کو شامل کرنے کے حکومتی ارادے کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہاکہ سب سے بڑا مقصد نجکاری کے عمل کے ذریعے انتہائی ضروری نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے پی آئی اے کے لیے ایک جامع ماڈل تیار کرنے کے ارادے پر روشنی ڈالی، جس میں مستقبل میں ممکنہ تعاون کے لیے عالمی بینک کلیدی شراکت دار رہے گا۔

انہوں نے ڈسکوزکو ان کے خاطر خواہ سالانہ نقصانات پر بھی تبادلہ خیال کیا، جو اس وقت اڑھائی بلین ڈالر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کے ساتھ 2 نتیجہ خیز سیشن پہلے ہی ہو چکے ہیں جس کا بنیادی مقصد ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے ایک طویل مدتی رعایتی ماڈل بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp