امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے پاکستان میں امریکی سفارتی مشنز میں تعیناتیوں کے لیے منتخب امریکی فارن سروس کے 16 افسران سے ملاقات کی اور ان پر دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر روابط کے فروغ اور مضبوط اقتصادی تعلقات استوار کرنے پر زور دیا۔
پاکستانی سفارتخانے سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مسعودخان نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے دہائیوں پرانے تعلقات میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے فارن سروس انسٹیٹیوٹ میں 32 ہفتوں کے دورانیے پر مشتمل اردو زبان کے کورس اور ثقافت کی تربیت سے گزر نے والے افسران سے کہا کہ آپ کی کوششیں دونوں ممالک خاص طور پر پاکستان اور امریکا کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لائیں گی۔
پاکستانی سفیر نے اردو میں بات کرتے ہوئے افسران پر زور دیا کہ وہ سفارت کاری کے ذریعے باہمی غلط فہمیوں اور بدگمانیوں کو دور کریں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اقتصادی تعلقات اور سویلین شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے پاس ایسے بے شمار قدرتی وسائل، جغرافیہ اور بھرپور ثقافتی ورثہ ہے جس کو پوری طرح بروئے کار نہیں لایا گیا۔
مسعود خان نے کہا کہ تعلیمی شعبے میں تعاون دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے جو پاکستانی نوجوانوں کو سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے میں مدد کرتا ہے۔
اس سلسلے میں انہوں نے39 ہزار ایسے سابق طلبہ کے اہم کردار پر روشنی ڈالی جنہوں نے امریکا میں مختلف تعلیمی اداروں سے تربیت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہر سال ایک ہزار پاکستانی طلبا کو امریکا میں اعلیٰ درجے کے شعبوں میں امریکی مہارت اور تجربے سے فیضیاب کراتا ہے۔
اس موقع پر شمال مشرقی ایشیائی زبانوں کی نگران تبسم سہیل نے پاکستانی سفیر کو اردو زبان اور ثقافت کے کورس کے بارے میں بریف کیا جو نامزد امریکی سفارت کاروں کے لیے لازمی ہے۔
قبل ازیں ڈائریکٹر ایف ایس آئی سفیر جوآن اے پولاسچک نے پاکستانی سفیر کو ادارے کے مختلف تربیتی پروگرامز پر بریف کیا۔ فریقین نے پاکستان کی فارن سروس اکیڈمی اور یو ایس فارن سروس انسٹیٹیوٹ کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے امکانات بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔