گوگل نے جرمنی کے ایک ادارے اینٹی ٹرسٹ واچ ڈاگ کے اعتراضات کے پیش نظر صارفین کے ڈیٹا کے استعمال کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ جرمن ادارے کو گوگل کی ڈیٹا کے بل بوتے پر بڑھتی ہوئی مارکیٹ پاور پر اعتراض تھا۔
رائٹرز کے مطابق جرمن ادارے نے جنوری میں ایک چارج شیٹ جاری کی تھی جس میں گوگل پر اس کی ڈیٹا پروسیسنگ کی شرائط پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ مذکورہ چارج شیٹ میں کہا گیا تھا کہ صارفین کو انتخاب کا مناسب حق نہیں دیا کہ وہ طے کرسکیں کہ آیا انہیں اپنے ڈیٹا کی دور رس پروسیسنگ کی اجازت دینی ہے یا نہیں اور اگر دینی بھی ہے تو کس حد تک۔
تکنیکی کمپنیاں صارفین کے بارے میں جمع کیے گئے ڈیٹا کی بڑی مقدار کی بنیاد پر ٹارگٹڈ اشتہارات فروخت کرنے پر انحصار کرتی ہیں جو اب دنیا بھر میں ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔
جرمن ریگولیٹرز کا کہنا تھا کہ گوگل اب صارفین کو اپنے پلیٹ فارمز پر ان کا ڈیٹا کے استعمال کے حوالے سے چوائس فراہم کرے گا۔
مستقبل میں گوگل سروسز کے صارفین بہتر طور پر انتخاب کرسکیں گے کہ گوگل ان کے ڈیٹا کو کیسے استعمال کرسکتا ہے اور کیا ان کا ڈیٹا تمام سروسز میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کارٹیل آفس کے صدر اینڈریاس منڈٹ نے کہا ہے کہ اب نہ صرف صارفین کو اپنے ڈیٹا کے استعمال کے تعین کا حق حاصل ہوگا بلکہ گوگل کی ڈیٹا سے چلنے والی مارکیٹنگ کے اثر کو بھی ایک حد میں رکھا جاسکے گا۔
اس کا اطلاق گوگل شاپنگ، گوگل پلے، گوگل میپس، گوگل سرچ، یوٹیوب، گوگل اینڈرائیڈ، گوگل کروم اور گوگل کی آن لائن ایڈورٹائزنگ سروسز پر نہیں ہوتا۔ یہ سبھی یورپین یونین کی نئی قانون سازی کے تابع ہیں جسے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کہا جاتا ہے۔
جرمن مسابقتی اتھارٹی کو سنہ 2021 میں قانون سازی کے ذریعے وسیع اختیارات حاصل ہوگئے تھے جس کے تحت اس نے اپنی جانچ پڑتال کو تیز کر دیا ہے جو اسے ان کمپنیوں کے مخصوص قسم کے طریقوں کی چھان بین کرنے اور ان پر پابندی لگانے کی اجازت دیتا ہے۔