بھارت سے آئی فاطمہ انجو شوہر کے ہمراہ وادی کیلاش پہنچ گئیں

جمعہ 6 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر دوستی اور محبت کے بعد انڈیا سے پاکستان آکر دیر کے نوجوان سے شادی کرنے والی خاتون انجو پاکستان کے سیاحتی مقامات کی سیر و تفریح میں مصروف ہیں اور ان دنوں چترال کے مشہور سیاحتی علاقے وادی کیلاش میں موجود ہیں۔

انڈین خاتون انجو اپنے پاکستانی شوہر نصراللہ کے ساتھ دیر سے چترال آئی ہیں اور پہلے وادی کیلاش کی سیر کو گئی ہیں۔ وہاں پہنچ کر انہوں نے مقامی خواتین کے ساتھ ملاقات کی، اس دوران انہوں نے روایتی لباس کیلاشا زیب تن کیا ہوا تھا۔

انجو نے اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وادی کیلاش انتہائی خوبصورت علاقہ ہے، یہاں کے لوگ خاموش مزاج اور پرامن ہیں، انہوں نے کیلاش ثقافت اور لباس کی دلکشی اور خوبصورتی کو سراہا اور کہا کہ کیلاش بہت خوبصورت وادی ہے لیکن یہاں کے راستے خطرناک ہیں۔

شادی شدہ انجو پاکستان کیسے آئی؟

انڈیا سے تعلق رکھنے والی 35 سالہ خاتون انجو کی پاکستان کے علاقہ دیر کے نوجوان نصراللہ سے فیس بک پر دوستی ہوئی جو آہستہ آہستہ محبت میں بدل گئی اور آخر کار دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا۔ انجو پہلے سے شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں تھیں لیکن اپنی محبت کو پانے کے لیے وہ رواں سال جولائی کے آخری ہفتے میں پاکستان پہنچ گئیں۔ انجو ایک ماہ کے ویزہ پر پاکستان آئی تھیں اور انہوں نے اپر دیر میں رہائش کی باقاعدہ اجازت بھی لی تھی۔

پاکستان میں قیام کے دوران انجو نے نصر اللہ سے شادی بھی کر لی تھی، ان دونوں کا نکاح جولائی میں اپر دیر کی مقامی عدالت میں ہوا تھا جس پر اہل علاقہ نے خوشی اور مسرت کا اظہار بھی کیا تھا، نکاح سے قبل انجو نے عیسائیت چھوڑ کر اسلام قبول کیا تھا اور اپنا نام فاطمہ رکھا تھا، ان کا حق مہر 10 تولہ سونا رکھا گیا تھا۔

ویزہ میں ایک سال کی توسیع

نصراللہ سے شادی کے بعد بھی انجو شادی کرنے کی خبروں کی تردید کرکے واپس انڈیا جانے کا بتا رہی تھی لیکن ویزہ ختم ہونے سے پہلے ہی اس نے توسیع کی درخواست دے دی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ نصراللہ اور انجو کی شادی کے بعد ویزہ توسیع کی دراخواست منظور ہو گئی ہے اور انہیں ایک سال کے لیے پاکستان میں رہائش کی اجازت مل گئی ہے اور وہ اب ملک کے کسی کونے میں بھی جا سکتی ہے۔

یاد رہے کہ انجو کی پہلی شادی سنہ 2007 میں اروند نامی شخص سے ہوئی تھی جن سے ان کے  بچے بھی ہیں۔ وہ بھارت میں ایک نجی کمپنی میں ملازم تھیں اور 21 جولائی کو اہل خانہ کو بتائے بغیر پاکستان کے سفر پر روانہ ہوگئی تھیں۔ ان کے شوہر کے مطابق انہیں انجو کے ارادے اور پاکستان جانے کا کوئی علم نہیں تھا۔

انجو کے پاکستان آنے اور یہاں قیام کرنے کے حوالے سے جولائی میں پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ بھارتی شہری انجو مؤثر اور درست  ویزا پر پاکستان آئی ہیں، بھارتی ہائی کمشن نے ابھی تک انجو کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp