نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے مشرق وسطیٰ میں تشدد میں اضافہ پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ دارلحکومت القدس شریف پرمشتمل قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام سے مشرق وسطیٰ میں پائیدارامن کا قیام ممکن ہے۔
ہفتہ کواپنی ایک ٹویٹ میں نگراں وزیراعظم نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں تشدد میں اضافہ پروہ دل گرفتہ ہیں ، انہوں نے کہا کہ تشدد میں اضافہ مسئلہ فلسطین کے فوری حل کی اہمیت کواجاگرکررہاہے۔نگراں وزیراعظم نے کہاکہ فریقین ضبط وتحمل کامظاہرہ کرتے ہوئے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے ۔
انہوں نے کہاکہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پردارلحکومت القدس شریف پرمشتمل قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے دوریاستی حل سے مشرق وسطیٰ میں پائیدارامن کا قیام ممکن ہے۔
ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ کے روز جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی مشرق وسطی میں ابھرتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کواسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی صورتحال کی انسانی قیمت پر تشویش ہے۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کا اعادہ کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار اور ملحقہ ریاست فلسطین قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ترجمان نے مزیدکہاکہ کہ ہم عالمی برادری سے شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطی میں دیرپا امن کے لیے متحد ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔