افغانستان میں گزشتہ روز آنے والے 6.3 ریکٹر اسکیل کے زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے افغان میڈیا کو بتایا کہ زلزلے سے اب تک 2025 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔ مزید بتایا کہ 1200 افراد زخمی جبکہ 1300 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔
ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے مزید بتایا کہ جاں بحق اور زخمیوں میں خواتین، بچے اور عمر رسیدہ افراد شامل ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان صوبہ ہرات کے 2 اضلاع زندہ جان اور غوریان میں ہوا ہے۔ ریسکیو، میڈیکل، اور امدادی ٹیمیں سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
ہرات کے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے سربراہ موسیٰ اشعری نے میڈیا کو بتایا کہ امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
مزید پڑھیں
افغان حکام کے مطابق زلزلے سے ہزاروں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں اور کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ افغان طالبان حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں ملٹری اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کی ترجیح ہے کہ زخمیوں اور ملنے تلے دبے افراد کو فوری طور پر ریسکیو کیا جائے اور طبی امداد دی جائے۔
امریکا کے جیولوجیکل سروے کے مطابق گزشتہ روز افغانستان میں زلزلہ آیا تھا جس کا مرکز ہرات کے شمال مغرب میں 40 کلومیٹر دور تھا اور اس کے فوری بعد 5.5، 4.7 اور 6.2 کی شدت کے تین آفٹر شاکس بھی آئے۔
پاکستان بحالی کی کوششوں میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا، دفتر خارجہ
پاکستان اس مشکل وقت میں افغانستان میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم افغان حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ زلزلے سے متاثرہ افراد کی فوری ضروریات کا براہ راست جائزہ لیا جا سکے۔ پاکستان بحالی کی کوششوں میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حکومت پاکستان اور عوام گزشتہ روز افغانستان کے مغربی علاقوں میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے انتہائی رنجیدہ ہیں جس کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع اور املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ ہم اپنے پیاروں کو کھونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کا قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے افغانستان میں زلزلے کے باعث قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار۔
اپنے بیان میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان اورعوام اس مشکل وقت میں اپنے افغان بھائیوں کے دکھ اور غم میں برابر کے شریک ہیں، تمام پڑوسی ممالک کو اس مشکل وقت میں افغانستان کی مدد کرنی چاہیے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں افغان بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستانی عوام اور حکومت کی تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، مرزا محمد آفریدی، سینیٹ میں قائد ایوان، سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور قائد حزب اختلاف سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے بھی اپنے الگ الگ پیغامات میں افغانستان میں زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ تمام رہنماؤں نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔