آپریشن الاقصیٰ فلڈ‘ ہر جگہ پہنچے گا، اسماعیل ہنیہ، جنگ طویل اور بے رحم ہوگی: نیتن یاہو

اتوار 8 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلامی تحریکِ مزاحمت حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ’الاقصیٰ فلڈ‘ آپریشن غزہ سے شروع ہوا اور یہ مغربی کنارے اور بیرون ملک اور ہر اس جگہ تک پھیلے گا جہاں ہمارے لوگ اور قوم موجود ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگ کے فرمان پر دستخط کرتے ہوئے فلسطینیوں کو 12 گھنٹوں میں غزہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے اور کہا ہے کہ جنگ طویل اور بے رحم ہو گی۔

فلسطینی خبررساں ادارے کے مطابق اسلامی تحریکِ مزاحمت حماس کے سیاسی بیورو نے ایک پریس بیان میں زور دے کر کہا کہ فلسطینی مزاحمت ان تاریخی لمحات میں جرات اور بہادری کی تاریخ رقم  کرنے میں مصروف ہے جس کا عنوان ’الاقصیٰ‘ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہمارے مقدس مقامات اور ہمارے قیدیوں کی رہائی کی جنگ ہے۔ اس کی مرکزی اور بنیادی وجہ صہیونی ریاست کی مجرمانہ سرگرمیاں اور جارحیت ہے جو فلسطینیوں کے خلاف ہر سطح پر جاری ہے۔

مسجد اقصیٰ مبارک کے خلاف دشمن کی جارحیت اس وقت گذشتہ دنوں میں اپنے عروج کو پہنچ چکی ہے جب ہزاروں فاشسٹ مجرم آباد کاروں نے اس کی بے حرمتی کی۔اسرائیلی مسلمانوں کے اس مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہوئے حضورﷺ کے مقام معراج کی توہین اور بے حرمتی کررہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہماری پوری قوم، مشرق سے مغرب، شمال سے جنوب اور ہر جگہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام معراج کے دفاع کے لیے جنگ کا حصہ بنے گی، ہم ہر جگہ ہر مسلمان اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ’اقصیٰ‘ اور پیغمبر اسلام ﷺ کے مقام معراج کے دفاع کے لیے اس منصفانہ جنگ میں کھڑے ہوجائیں۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ یہ جنگ ہمارے مقدس مقامات اور ہمارے قیدیوں کی رہائی کی جنگ ہے۔ اس کی مرکزی اور بنیادی وجہ صہیونی ریاست کی مجرمانہ سرگرمیاں اور جارحیت ہے جو فلسطینیوں کے خلاف ہر سطح پر جاری ہے۔

سعودی عرب کا فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان تصادم کو فوری روکنے کا مطالبہ

عودی عرب نے فلسطینی گروپوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے جاری اعلامیہ میں کہا ہے کہ ہم فلسطین میں تازہ ترین صورتحال کا گہرائی سے جائزہ لے رہے ہیں،دونوں فریق ضبط نفس سے کام لیتے ہوئے نہتے شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنائیں ۔

وزارت نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے متعدد مرتبہ اس بات سے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی عوام کو اس کے جائز حقوق سے محروم کرنا، اس پر حصار جاری رکھنا اور اس کے مقدس مقامات کی بار بار بے حرمتی کرنا انتہائی خطرناک ہے جس کے بھیانک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ ہم عالمی برادری کو ذمہ داری ادا کرنے کے علاوہ دو الگ ریاستوں کی تجویز پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دو الگ ریاستوں کا قیام پورے خطے میں امن وسلامتی اور استحکام کا ضامن ہوسکتا ہے۔

چین کا اسرائیل اور فلسطین کے درمیان فوری جنگ بندی پر زور

چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین کو فلسطین اسرائیل کشیدگی میں حالیہ شدت اور تشدد میں اضافے پر گہری تشویش ہے ،چین تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیتے ہوئے فوری طور پر فائر بندی کریں، شہریوں کی حفاظت کریں اور صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکیں۔ چینی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازع کا بار بار رونما ہونا اس حقیقت کو عیاں کرتا ہے کہ امن عمل کا طویل المدتی تعطل ناقابل برداشت ہے۔

تنازع کے حل کا بنیادی راستہ دو ریاستی فارمولے پر عمل درآمد اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں مضمر ہے۔ بین الاقوامی برادری کو فلسطین کے مسئلے پر مزید زور دیتے ہوئے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی جلد بحالی کو آگے بڑھانا ہوگا اور دیرپا امن کے حصول کا راستہ تلاش کرنا چاہئے۔ چین اس مقصد کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تحریک ’حماس‘ کے القاسم بریگیڈ کے حملے میں اس وقت تک 600 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک اور2000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں جب کہ اسرائیلی کمانڈر نمرود سمیت درجنوں اسرائیلی فوجی تا حال حماس کے جنگجوؤں کی قید میں ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے جنگ کے فرمان پر دستخط کر دیے

ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے جنگ کے فرمان پر دستخط کرتے ہوئے 12 گھنٹوں میں غزہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے دھمکی دی ہے کہ فلسطینی غزہ سے نکل جائیں، اسرائیل پوری طاقت سے آ رہا ہے۔ اسرائیلی فوج حماس کے خاتمے کی کارروائی شروع کرنے جا رہی ہے۔ یہ جنگ طویل اور بے رحم ہو گی، آنے والے دن مشکل ہیں۔

فلسطینی 12 گھنٹوں میں غزہ سے نکل جائیں، جنگ طویل اور بے رحم ہوگی، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہونے تسلیم کیا ہے کہ جو کچھ ہوا ہے اس سے قبل کبھی بھی نہیں ہوا۔ ادھر عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ نتین یاہو نے جنگ کے فرمان پر حکومتی ارکان سے مشاورت لیے بغیر دستخط کیے ہیں۔

ادھر فلسطینی اتھارٹی اور محکمہ صحت نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 20 بچوں سمیت کم از کم 313 فلسطینی شہید اور تقریباً 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے سات افراد شہید ہوئے ہیں جب کہ ایک گھر پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 5 بچے موقع پر ہی دم توڑ گئے ہیں۔

غزہ میں قائم وزارت صحت کی جانب سے اتوار کے روز جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 313 ہو گئی ہے جن میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔

فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ گذشتہ رات اسرائیلی جنگی طیاروں نے ساحلی علاقے میں مختلف مقامات پر فوجی اور شہری تنصیبات پر حملے جاری رکھے۔

حماس کے حملوں میں 600 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہو گئے، اسرائیلی میڈیا

اسرائیلی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق حماس کے حملے میں 600 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق لبنانی فوج کے انٹیلی جنس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اتوار کی صبح لبنان اور شام کی سرحد اور اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے چوراہے پر متنازع پٹی شیبا فارمز پر واقع اسرائیلی ٹھکانوں پر درجنوں راکٹ اور بھاری توپ خانے کے گولے داغے گئے ہیں۔

گولان کی پہاڑیوں پر بھی اسرائیلی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، لبنان ذرائع

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ارقب اور حسبیہ کے دیہاتوں میں صبح سویرے سے ہی زوردار دھماکوں کی آوازیں گونج رہی ہیں اور رویت العالم کے مراکز اور ایک ریڈار سائٹ پر بھاری توپ خانے کی گولہ باری کی گئی ہے۔

لبنانی فوج کے انٹیلی جنس ذرائع نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ ’35 سے زیادہ میزائلوں اور توپ خانے کے گولوں نے متنازع پٹی شیبا فارم کے محاذ پر اسرائیلی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور بمباری میں ریڈار مقامات العالم، الصماقہ اور زیبدین کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

ادھر اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے غزہ اور اس کے گردونواح میں کشیدگی کو روکنے اور خطے کو تشدد کے نتائج سے بچانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا ہے۔

حماس کے حملوں کا خدشہ، اسرائیلی شہریوں نے ملک چھوڑنے کی کوششیں شروع کر دیں

ادھر عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی اسرائیلی کے کئی مقامات پر فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی افواج کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ جنوبی اسرائیل کے شہر عسقلان میں جھڑپوں میں 15 اسرائیلی مارے گئے ہیں۔

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاک اسرائیلیوں میں بریگیڈیئر کمانڈر سمیت 50 فوجی اور 30 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ جب کہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مزاحمتی تحریک حزب اللہ بھی حماس اور اسرائیل کی لڑائی میں شامل ہو گئی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق حزب اللہ نے جنوبی لبنان سے اسرائیل پر گولے داغے ہیں جب کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

ادھر حماس کے حملوں کے خطرے سے خوفزدہ اسرائیلیوں نے ملک چھوڑنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق تل ابیب ایئرپورٹ پر فلائٹس کی منسوخی کے باوجود اسرائیلی شہریوں کا رش لگا ہوا ہے۔ ایئرپورٹ کے انٹرنیشنل لاؤنچ میں اسرائیلیوں شہریوں کی لائنیں لگ چکی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp