پاکستان تحریک انصاف آج سے ملک میں جیل بھرو تحریک کا آغاز کرنے جارہی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق ’جیل بھرو تحریک‘ کا آغاز لاہور سے کیا جائے گا جس میں پارٹی کی سینئیر قیادت اور کارکنان رضاکارانہ طور پر گرفتاری دیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مطابق جیل بھرو تحریک کا آغاز جیل روڈ سے کیا جائے گا جہاں مرکزی قیادت ریلی کی صورت میں چئیرنگ کراس پہنچ کر رضاکارانہ گرفتاریاں دے گی۔
دوسری جانب لاہور ضلعی انتظامیہ میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ جس کے بعد تین سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پولیس گرفتاریوں کا عمل شروع کر سکتی ہے، تاہم تاحال پنجاب حکومت یا پولیس کی جانب سے گرفتاریوں کے حوالے سے کوئی واضح مؤقف سامنے نہیں آیا۔
تحریک انصاف کے مطابق فواد چوہدری اور یاسمین راشد کی قیادت میں کارکنان ایک ریلی کی شکل میں پنجاب اسمبلی کے سامنے چئیرنگ کراس پر پہنچیں گے جہاں پولیس کو گرفتاریاں پیش کی جائیں گی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے دیگر صوبوں میں بھی کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایات کردی گئی ہے۔ اس حوالے سے خیبر پختونخوا کے ضلعی صدور کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے۔ تاہم لاہور کے علاوہ دیگر صوبوں میں تاحال کارکنان کو گرفتاریاں دینے کی ہدایت نہیں دی۔
سندھ سے بھی جیل بھرو تحریک کے لیے کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔ پی ٹی آئی کراچی کے ترجمان کے مطابق جیل بھرو تحریک کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پہلے مرحلہ میں لاہور سے تحریک کا آغاز ہوگا جیسے ہی ہدایت ملے گی سندھ سے بھی گرفتاریاں دے دی جائیں گی۔
خیال رہے کہ 17 فروری کو سابق وزیراعظم عمران خان نے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
عمران خان نے جیل بھرو تحریک 22 فروری کو لاہور سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ عمران خان کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد 90 روز میں الیکشن نہ کروانے کے خلاف ملک بھر میں جیل بھرو تحریک کا شروع کی جا رہی ہے۔