پشاور شہر کے ہائی سیکیورٹی زون میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے قریب موبائل فون چھیننے میں مزاحمت پر رہزنوں نے طالب علم کو فائرنگ کرکے نہ صرف ہلاک کردیا بلکہ باآسانی فرار ہونے میں بھی کامیاب رہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ جیل روڈ پر خیبر پختونخوا اسمبلی کے قریب پیش آیا، جہاں موبائل فون چھیننے پر مزاحمت کے باعث پشاور کے مشہور اور تاریخی ایڈور کالج کا طالب علم حسن طارق اپنی جان گنوا بیٹھا۔
پشاور پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ جیل روڈ اوور ہیڈ برج پر چار سدہ کا رہائشی طالبعلم حسن طارق رکشہ میں سوار تھا جب کچھ موٹر سائیکل سواروں اس سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی۔ تاہم طالب علم کے مزاحمت کرنے پر رہزنوں نے فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔
زخمی طالب علم حسن کو اس کے ساتھی طالبعلموں نے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ طالب علم کے سر پہ لگنے والی گولی اس کی موت کا باعث بنی۔ پولیس اور کالج ساتھیوں کے مطابق طالب علم کالج سے چھٹی کے بعد گھر جا رہا تھا۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ موٹر سائیکل سوار رہزن موبائل فون چھیننے میں ناکام رہے تھے۔ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایس پی محمد ارشد خان نے ڈی ایس پی کینٹ ہارون جدون خان ، ایس ایچ او تھانہ شرقی آصف ، ایس ایچ او تھانہ غربی عبدالحمید اور تفتیشی افسران پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
خصوصی ٹیم ملوث ملزمان کا سراغ لگانے کیلئے اطراف میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ حاصل کرنے کے ساتھ دیگر اہم شواہد اکٹھا کر رہی ہے تاکہ جلد از جلد ملزمان کا سراغ لگایا جاسکے۔
جیل روڈ جہاں ناکام رہزنی اور قتل کی واردات ہوئی، پشاور شہر کا ایک حساس علاقہ ہے جہاں سخت سیکیورٹی ہوتی ہے، کیونکہ خیبر پختونخوا اسمبلی، ہائی کورٹ، پشاور جیل گورنر اور وزیراعلی ہاؤس اسی روڈ کے قریب واقع ہیں۔