نگراں حکومت نے گزشتہ ماہ ستمبر سے ڈالر ذخیرہ کرنے والوں اور حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرنے والی منی ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسی کے باعث اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 50 روپے سے زائد کی کمی ہو چکی ہے، جبکہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 305 روپے سے کم ہو کر 280 روپے سے نیچے آ چکی ہے۔
خام مال کی قیمت میں کمی
ڈالر کی قیمت میں کمی اور روپے کی قدر میں اضافے کے باعث پاکستان میں مختلف اشیا کی قیمتوں میں واضح کمی ہو چکی ہے، اس عرصے میں گھی کی قیمت میں 80 روپے فی کلو تک کہ کمی واقع ہوئی ہے جبکہ گھی کی قیمتوں میں بڑی کمی کی ایک اور وجہ ملیشیا اور انڈونیشیا سے گھی کی تیاری کے لیے درآمد کیے جانے والے خام مال کی قیمت میں 110 ڈالر فی ٹن کی کمی ہے۔
بڑے برانڈز کی جانب سے فقط 20 سے 30 روپے فی کلو کمی
راولپنڈی راجا بازار میں گھی کا کاروبار کرنے والے سفیان شیخ نے وی نیوز کو بتایا کہ حکومت کی ڈالر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیوں کے باعث ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ گھی کے مختلف برانڈز کی قیمت میں 70 سے 80 روپے فی کلو کمی ہو چکی ہے، تاہم ڈالڈا جیسے بڑے برانڈز نے صرف 20 سے 30 روپے فی کلو کمی کی ہے۔
مزید پڑھیں
سفیان شیخ کے مطابق گھی کی قیمت گزشتہ سال 500 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی تھی جو کہ گزشتہ3-4 ماہ سے کم ہو کر 430 روپے فی کلو ہو گئی تھی تاہم اب ڈالر کی قدر میں کمی کے باعث گھی کی قیمتوں میں مزید 70 سے 80 روپے فی کلو کمی کوئی ہے جس سے گھی کی قیمت 350 اور 360 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ آخری مرتبہ 2020 اور 21 کے آغاز میں گھی کی قیمت 350 روپے فی کلو تک آئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ڈالڈا جیسے بڑے برینڈز کو بھی گھی قیمتوں میں کمی کرنی چاہیے تاہم اب بھی ڈالڈا گھی کی فی کلو قیمت 500 روپے ہی ہے۔
سفیان شیخ کے مطابق گھی اور کوکنگ آئل تیار کرنے کے لیے خام مال ملائیشیا اور انڈونیشیا سے درآمد کیا جاتا ہے، ان ممالک میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے، اسی وجہ سے پاکستان میں بھی گھی کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوئی تاہم مشہور برانڈز نے اپنے ریٹس میں اس حد تک کمی نہیں کی جیسا کہ وہ کر سکتے ہیں۔
گھی صرف غریب طبقہ استعمال کرتا ہے
اسلام آباد میں کریانہ اسٹور کے مالک راجا رمیض کے مطابق گھی صرف غریب طبقہ استعمال کرتا ہے، اور گھی کی قیمت میں 70 روپے کمی ہو چکی ہے، تاہم متوسط اور امیر لوگ گھی کا استعمال بہت کم کرتے ہیں، ایسے گھرانوں میں ڈالڈا یا دیگر درآمدی کوکنگ آئل کا استعمال کیا جاتا ہے، ایسے لوگوں کو گھی کی قیمتوں میں کمی سے زیادہ فائدہ نہیں ہو گا۔
گھی کی قیمت مزید 10 سے 20 روپے کم ہو سکتی ہے
پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے عہدے دار نے وی نیوز کو بتایا کہ گھی اور تیل کی قیمتوں میں 80 روپے فی کلو کی کمی ہو چکی ہے اور اگر ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تو گھی کی قیمت مزید 10 سے 20 روپے کم ہو سکتی ہے۔ گھی فروخت کرنے والی فیکٹریاں گھی کا 16 کلو والا جو کارٹن گزشتہ ماہ 6 ہزار روپے میں فروخت کر رہی تھیں وہی اب 4 ہزار 800 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے، گھی بنانے والی فیکٹریوں نے اپنے ریٹس میں نمایاں کمی کی ہے۔
ایکس مل ریٹ کم ہو چکے ہیں
پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے عہدے دار کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی قیمت 960 ڈالر فی ٹن تھی جو کہ ایک ماہ میں کم ہو کر 850 ڈالر فی ٹن ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھی اور تیل کی ایکس مل ریٹ کم ہو چکے ہیں تاہم ہول سیل اور ریٹیل مارکیٹ میں ابھی قیمتوں میں مکمل کمی نہیں ہو سکی ہے۔