سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود کیخلاف فردِ جرم 17 اکتوبر کو عائد کی جائے گی، تحریری فیصلہ جاری

جمعرات 12 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات کی کارروائی کے لیے قائم خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں چالان کی نقول فراہم کرنے کی کارروائی پر مبنی 9 اکتوبر کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

اڈیالہ جیل میں خصوصی عدالت کی گزشتہ سماعت کے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ کے مطابق 17  اکتوبر کو عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں فردِ جرم عائد کی جائےگی۔ تحریری فیصلہ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے جاری کیا ہے۔

تحریری فیصلہ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی کو چالان کے نقول فراہم کرنے کے لیے سماعت مقرر کی گئی تھی، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی کو کمرہ عدالت میں چالان کے نقول فراہم کرنے کے لیے لانے کی ہدایت کی، پی ٹی آئی کے وکلا ٹرائل کورٹ کی سماعت کو روکنے کے لیے کوئی عدالتی حکم سامنے نہیں لا سکے۔

تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے وکلا نے سائفرکیس کی سماعت میں معمول کے مطابق دلائل دینے کی استدعا کی، عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو گزشتہ سماعت کے فیصلے کے مطابق چالان کی نقول وصول کرروانے کا حکم دیا۔

تحریری فیصلہ کے مطابق پی ٹی آئی کے وکلا کا موقف تھا کہ ٹرائل ان کیمرا نہیں ہونا چاہیے، جیل میں کمرہ عدالت چھوٹا ہے، وکلا کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفرکیس میں عمران خان کی درخواستِ ضمانت بھی زیر سماعت ہے۔

فیصلہ کے مطابق شاہ محمود قریشی کے وکلا نے سائفر کیس کی اوپن کورٹ میں سماعت کی نئی درخواست دائر کی، اڈیالہ جیل میں ٹرائل کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے وزارتِ قانون کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی۔

عدالتی فیصلہ کے مطابق شاہ محمود قریشی کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کے نوٹیفیکیشن کے حوالے سے وزارت قانون کو وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا ہے، ملزمان کو چالان کے نقول فراہم کیے جائیں گے لیکن نقول کی فراہمی ہائیکورٹ کا فیصلے پر انحصار کرےگی۔

عدالتی سماعت کے فیصلہ کے مطابق عدالت نے ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کیں  اور دستخط کرنے بھی کی ہدایت کی، وکیل صفائی شیرافضل مروت نے عدالت کو بتایا ملزمان چالان کے نقول پر دستخط نہیں کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی چالان کے نقول پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی جانب سے جاری کردہ تحریری فیصلہ کے مطابق آئندہ سماعت پر سختی سے قانون کے مطابق فردجرم عائد کی کارروائی کا آغاز کیا جائےگا۔

’قانون کے مطابق چالان کے نقول فراہم کردیے گئے، ملزمان کو آئندہ سماعت پر دستخط کرنے کا حکم دیاجاتاہے، ملزمان نے اگر نقول پردستخط نہ بھی کیےتو دستخط غیرموثر سمجھے جائیں گے کیونکہ چالان وصول ہوچکا ہے۔‘

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے سامنے چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی کے سیل کا مسئلہ اُٹھایا گیا، جس پر جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے اڈیالہ جیل میں سیل کا دورہ کیا، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے سیل کے سامنے قائم دیوار کو توڑنے کا حکم دیا۔

اڈیالہ جیل سپرنٹینڈنٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سیل میں چہل قدمی کے لیے کافی جگہ فراہم کی ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے وسیع جگہ کے باجود سیل کی توسیع کی درخواست کی، انہوں نے کہا کہ ورزش کی عادت ہے، ناکافی جگہ سے صحت اور روزمرہ زندگی پر برا اثر پڑےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp