شہریوں کو شہباز شریف کی گاڑی روک کر احتجاج  کرنا مہنگا پڑگیا، مقدمہ درج

جمعرات 12 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور میں کاہنہ کے علاقہ میں سابق وزیراعظم شہباز شریف کی گاڑی روک کر احتجاج کرنے پر پولیس نے 3 نامزد افراد سمیت 90 نامعلوم شہریوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پولیس کی مدعیت میں درج اس مقدمہ کی ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پولیس سے مزاحمت کی اور روڈ بلاک کی۔ مقدمہ تین مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

شہباز شریف ایک ہفتہ قبل لاہور میں اپنے انتخابی حلقے این اے 135 کا دورہ کیا تھا، جہاں پانڈو گاؤں میں عوامی اجتماع سے خطاب کے بعد جب ان کی گاڑی سمیت مختصر قافلہ پرانا کاہنہ پہنچا تو روہی نالہ بحالی تحریک کے عہدیداروں نے انہیں روک لیا۔

شہباز شریف کی گاڑی روکنے والوں میں اہل علاقہ بھی شامل تھے جنہوں نے فیروز پور روڈ کو بلاک کرکے سابق وزیراعظم کی گاڑی کو روکا اور نعرے بازی کرتے ہوئے گاڑی پر ہاتھ مارے۔

ذرائع کے مطابق مقامی لوگوں کا مطالبہ تھا کہ روہی نالا پکا اور صوئے آصل کو جانے والا راستہ بحال کیا جائے۔مقامی افراد کا کہنا تھا کہ روہی نالے کی وجہ سے فیکٹریوں کا کیمیکل زدہ پانی زیرِ زمین پانی کی سطح کو خراب کر رہا ہے۔

علاقہ مکینوں نےشہباز شریف کی آمد کا پتہ چلنے پر وہاں احتجاجی کیمپ بھی لگایا تھا۔ پولیس ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین میں 3 نامزد اور 90 معلوم افراد کے خلاف اب مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

مذکورہ واقعہ کے بعد ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں وضاحت کرتے ہوئےکہا تھا کہ علاقہ مکین مقامی مسائل کے حل کے لیے درخواست دینا چاہتے تھے، جو ان سے لے لی گئی تھی، علاقہ مکین شہباز شریف سے ملاقات کے بعد مطمئن ہو کر چلے گئے ہیں۔

اس حوالے سے شہباز شریف نے بھی وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ لوگوں نے ان کی گاڑی روک کر اپنے مسائل بیان کیے، آج انکے نمائندوں کو مدعو کیا، مسائل کو سنا اور حل کی یقین دہانی کرائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp