چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جیل کے اندر سے اپنی فیملی کے ذریعے قوم کے نام پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ اٹک جیل میں غیر قانونی طور پر قید تھے، تو پہلے چند دن خاصے مشکل تھے۔ ان کو بستر فراہم نہیں کیا گیا تھا اور فرش پر سونا پڑا تھا، جہاں کیڑے مکوڑے اور مچھر تھے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ جیل کے حالات کو اچھی طرح سے سمجھ چکے ہیں اور ایڈجسٹ ہو گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرعمران خان کی فیملی کی جانب سے ایک پیغام شیئر کیا گیا جس میں لکھا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کہتے ہیں کہ جیل جانے سے پہلے اور جیل جانے کے بعد کے عمران خان میں بہت فرق آچکا ہے۔ عمران خان اب جسمانی، روحانی اور اعصابی طور پر پہلے سے بہت مضبوط ہو چکے ہیں۔
Chairman Imran Khan's message to the people of Pakistan shared through his family on the 10th of October:
“When I was illegally incarcerated in Attock Jail, the first few days were particularly challenging. I wasn’t provided a bed and had to sleep on the floor and had insects…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 12, 2023
پیغام میں لکھا گیا کہ جیل میں رہنے کے دوران ان کو دوسری کتابوں کے ساتھ قرآن پاک کا گہرائی سے مطالعہ اور تحقیق کرنے کا موقع ملا ہے جس سے ان کا ایمان مضبوط ہوا ہے۔ اور ان کو اپنی سیاسی زندگی کے آخری چند سالوں کا خود بھی جائزہ لینے کا موقع ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ان کو جس مرضی قید میں رکھا جائے ان پر جو بھی شرائط عائد کردی جائیں، وہ حقیقی آزادی، قانون کی حکمرانی اور پاکستان کے آئین کی بالادستی کی جدوجہد، آزاد اور خود مختار انتخابات کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک چھوڑنے کا مشورہ دینے والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کا پاکستان کے ساتھ جینا اور مرنا ہے اور وہ اپنی سرزمین چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔
ایکس پر شیئر کیے گئے پیغام میں لکھا گیا کہ جہاں تک سائفر کیس کا تعلق ہے تو یہ بوگس کیس سابق آرمی چیف جنرل باجوہ اور ڈونلڈ لو کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ جنرل باجوہ نے ان کی حکومت کے خلاف غداری کا ارتکاب کیا، حکومت کی تبدیلی کے لیے غیر ملکی سازش کی تحقیقات کرنے کے بجائے، اس غداری کے بارے میں پاکستانی عوام، اس ملک کے حقیقی محافظوں کو آگاہ کرنے پر الٹا ان کے ہی خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
پیغام کے مطابق عمران خان کہتے ہیں کہ ایک چیز بہت پریشان اور تکلیف دیتی ہے کہ ان کے کارکنوں کو غیر قانونی طور پر قید کیا گیا ہے، خاص طور پر خواتین کارکنان جو مہینوں سے قید میں ہیں، ان چند لوگوں کی طرف سے جو اپنی انا کی تسکین کے لیے اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے عدلیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کارکنان کو انصاف فراہم کیا جائے اور کارکنوں کی فوری رہائی کا حکم دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمت نہ ہاریں یہ آزمائش کا وقت ہے جلد ختم ہو جائے گا کیونکہ اللہ کہتا ہے کہ ’ہر مشکل کے بعد آسانی ہے۔‘ اس غیر منتخب شکاری گروہ اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں اور ملک میں صاف و شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے رہیں۔
انہوں نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ جس دن بھی الیکشن ہوں گے، پاکستان کے عوام بڑی تعداد میں پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے نکلیں گے اور ان تمام جماعتوں کو مل کر شکست دیں گے۔ یہ لوگ کتنا ہی دھوکہ دیں، ان کا مقدر صرف شکست ہے۔
’پاکستان زندہ باد‘