پاکستانی اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس کرکٹ ورلڈ کپ ادھورا چھوڑ کر اچانک بھارت سے روانہ ہوگئی تھیں جس پر سوشل میڈیا پر خاصی چہ مگوئیاں ہوئیں تاہم اب انہوں نے اپنے اس عمل کی وجہ بتادی ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر کے پلے ہفتے میں ایک بھارتی وکیل ونیت جندال نے الزام لگایا تھا کہ زینب عباس نے سوشل میڈیا پر ہندو مذہب اور بھارت مخالف میسجز شیئر کیے تھے۔ بھارتی وکیل نے زینب کے خلاف درخواست دائر کی تھی اور انہیں ملک بدر کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
Complaint against @ZAbbasOfficial filed by Advocate & Social Activist @vineetJindal19 with cyber cell Delhi Police.Requesting to lodge FIR under section 153A,295,506,121 IPC and sec67 IT Act for making derogatory remarks for Hindu faith and beliefs and for anti -Bharat… https://t.co/vctiV98wBT pic.twitter.com/f9C6I0OMuD
— Adv.Vineet Jindal (@vineetJindal19) October 5, 2023
ایڈوکیٹ ونیت جندال نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور بھارتی کرکٹ بورڈ سے بھی زینب عباس کو کرکٹ ورلڈ کپ کے پریزینٹرز کی فہرست سے نکالنے کی اپیل کی تھی۔
آئی سی سی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستانی اسپوٹس کمینٹیٹر نے اپنے میڈیا منیجر کے مشورے سے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر بھارت چھوڑ دیا۔
اس وقت معاملے پر زینب عباس کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا تھا لیکن اب انہوں نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وہ خوش نصیب ہیں کہ انہیں دنیا میں جاکر کرکٹ پر کام کرنے کا موقع ملتا ہے اور بھارت میں بھی ان کا تجربہ اچھا رہا اور وہاں لوگوں نے ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کیا۔
— zainab abbas (@ZAbbasOfficial) October 12, 2023
اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ ’نہ مجھے بھارت سے ڈی پورٹ کیا گیا اور نہ ہی بھارت سے نکلنے کا کہا گیا البتہ آن لائن آنے والے لوگوں کے رد عمل نے مجھے خوفزدہ کردیا تھا‘۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں بھارت میں کوئی خطرہ نہیں تھا بس وہ خود کو وقت دینا چاہتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ’میری پوسٹ سے جن لوگوں کا دل دکھا میں ان سے معذرت چاہتی ہوں‘۔