فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے شہر عشقلان پر حملے کی دھمکی دے دی ہے، اس سے قبل اسرائیل نے غزہ خالی کرنے کے لیے حماس کو 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر کے تمام شہریوں یعنی 10 لاکھ سے زیادہ افراد کو غزہ کے جنوبی علاقوں میں منتقل ہونے کا الٹی میٹم دیا تھا، اسرائیل کے اس مطالبے کے بعد اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اس حکم نامے کو منسوخ کرے۔
غزہ کا انخلا کروایا گیا تو عشقلان پر پوری قوت سے حملہ کریں گے، حماس
اسرائیل کی جانب سے اس دھمکی کے بعد حماس نے ’ ٹیلیگرام‘ پر ایک پوسٹ میں خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ کا انخلا کرنے پر مجبور کیا تو پھر حماس اسرائیلی شہرعشقلان پر پوری قوت سے حملہ کرے گا۔
اپنے ٹیلیگرام پیغام میں حماس نے اسرائیل کو دھمکی دی ہے کہ غزہ کی پٹی کے انتہائی شمال میں واقع شہر کے رہائشیوں کے پاس مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے تک کا وقت ہے جس میں انہیں شہر خالی کرنا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج نے کہا ہے کہ تل ابیب سمیت اور پورے اسرائیل میں سائرن بجائے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ہفتے کے روز سے اب تک غزہ سے اسرائیل پر 4500 سے زیادہ راکٹ داغے جا چکے ہیں۔
غزہ کسی صورت خالی نہیں کریں گے، القسام بریگیڈ
اسرائیل کی جانب سے غزہ سٹی خالی کرنے کے 24 گھنٹے کی مہلت پر فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس نے مزید کہا کہ وہ کسی قیمت پر غزہ سے باہر نہیں نکلیں گے۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں پمفلٹس پھینکے ہیں جن میں لکھا ہے کہ اپنےگھرفوری چھوڑ دو اور غزہ کےجنوبی علاقوں میں چلےجاؤ۔
اس پر حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے اور اپنے بیان میں ترجمان خالد قدومی نے کہا ہے کہ غزہ کے فلسطینی 1948 کی طرح دوبارہ مہاجرین نہیں بنیں گے، غزہ کے شہریوں کا حوصلہ توڑنے کی کوشش ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اپنی زمین کبھی نہیں چھوڑیں گے، اسرائیل انخلا کے لیے عالمی اداروں کو دباؤ میں لارہا ہے۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے زمینی حملہ کیا تو اس کی فوج کو نیست ونابود کردیا جائے گا۔
فلسطینی وزارت صحت نے شہید اور زخمیوں کے اعداد و شماری جاری کر دیے
ادھر فلسطینی وزارت صحت نے نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق 7 اکتوبر کی صبح سے اب تک 583 بچے اور 351 خواتین سمیت 1,799 فلسطینی شہید ہوئے ہیں اور 7388 شہری زخمی ہوئے جن میں 1,901 بچے اور 1,185 خواتین شامل ہیں۔
چین نے فلسطین،اسرائیل تنازع میں 2 ریاستی فارمولے کی حمایت کر دی
چین نے کہا ہے کہ فلسطین اسرائیل تنازع سے نکلنے کا راستہ ’دو ریاستی فارمولہ‘ ہے۔ چینی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ ون بین نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے خارجہ امور کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ ای نے برازیلی صدر کے چیف معاون خصوصی اموریم سے ٹیلی فون پر فلسطین اسرائیل تنازعے پر تبادلہ خیال کیا۔
گزشتہ چند دنوں میں مشرق وسطیٰ کے مسئلے پر چینی حکومت کے خصوصی ایلچی ژائی جون نے فلسطین، اسرائیل، مصر اور سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کی ذمہ دار سفارتی شخصیات سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے تاکہ فلسطین اسرائیل صورتحال مزید نہ بگڑے، عام شہریوں کا تحفظ کیا جائے اور انسانی تباہی سے بچا جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین اسرائیل تنازع کی گردش سے نکلنے کا راستہ 2 ریاستی فارمولے کی بنیاد پر لوٹنے میں مضمر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے حصول کے لیے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں اور امن عمل کی بحالی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا چاہیے۔