آج پاکستان کی بھارت کے خلاف ہیوی ویٹ میچ جیتنے کی خواہش پوری ہو پائے گی؟

ہفتہ 14 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ورلڈ کپ کا سب سے بڑا ٹاکرا دنیا کے سب سے بڑے میدان نریندرا مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے جا رہا ہے۔ احمد آباد کے 36 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کی طرح دونوں ٹیموں کا درجہ حرارت بھی آج ہائی ہونے کے امکانات ہیں۔ دنیا کی نظریں اس میچ پر ہیں کیونکہ بھارت ورلڈ کپ میں پاکستان کو ہرانے کی روایت برقرار رکھنا چاہتا ہے اور پاکستان کا مقصد ورلڈ کپ کے سب سے بڑے ٹاکرے میں بھارت کو ہرا کر اس کا جنون توڑنا ہے۔

ورلڈ کپ میچز میں یقیناً بھارت کو 0-7 کی برتری حاصل ہے، لیکن پاکستان بھارت کے اس جنون کو توڑنے کا بہت خواہش مند ہے۔ اس سے قبل بھی بابر الیون نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران بھارت کو 10 وکٹوں سے ہرا کر بھارت کے اس جنون کو خاک میں ملا دیا تھا۔

آج سے 10 سال پہلے بھارت میں ہونے والی پاکستان انڈیا ون ڈے سیریز بھی پاکستان کے نام رہی تھی۔ پاکستان نے 3 میچوں کی ون ڈے سیریز میں بھارت کو 1 کے مقابلے میں 2 سے شکست دی تھی۔

میچ سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے آخری دونوں میچز میں اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے، ماضی میں جو ہو گیا اس پر توجہ نہیں دینی چاہیے، کوشش ہو گی کہ اچھی پرفارمنس دیں۔ ریکارڈ ٹوٹنے کے لیے ہی بنتے ہیں اور میں انہیں توڑنے کی ہی کوشش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم بھارت کو ٹی 20 میں ہرا سکتے ہیں تو ون ڈے میں بھی ہرا سکتے ہیں، ایک 2 میچز میں اوپر نیچے پرفارمنس ہوگئی اس کا مطلب یہ نہیں کہ سوالیہ نشان آگیا، پاکستان کو اگر ورلڈ کپ جیتنا ہے تو فیلڈنگ کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔

پاکستان کی بولنگ لائن پر بات کرتے ہوئے بابراعظم نے کہا کہ نسیم شاہ نے ایشیاکپ میں متاثرکن بولنگ کی ورلڈکپ میں ان کی کمی محسوس کریں گے، شاہین آفریدی پر یقین ہے وہ بڑے میچ کا بولر ہے۔

بابراعظم کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں اب تک اس طرح بیٹنگ نہیں کی جیسے کرنی چاہیے تھی، بیٹرکی حیثیت سے بھارت کے بولرز کو اچھا کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں، میچ کا رزلٹ کیا ہوتا ہے اس کا نہیں معلوم، ہم پر اعتماد ہیں لیکن کبھی نہیں سوچا کہ بھارت کے خلاف میچ کی وجہ سے کپتانی چلی جائے گی۔

دوسری طرف بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ دونوں ٹیمیں برابر ہیں پاکستان نے گزشتہ 2 میچوں میں اچھی پرفارمنس دکھائی ہے، جو ہوگا میدان میں ہوگا، جو اچھا پرفارم کرے گا وہی جیتے گا۔ بہرحال ہمارے اوپر اپنے ہی ہوم گراؤنڈ اور بڑے ہجوم کا دباؤ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہیں لگتا کہ ٹاس کا میچ پر اتنا زیادہ اثر ہوگا، دونوں ٹیموں میں سے نہ کوئی انڈر پریشر ہے اور نہ کوئی فیورٹ ہے، نفسیاتی برتری پر یقین نہیں رکھتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ہر روز ایک نیا کھیل ہے، میدان میں ہی پتا چلے گا کہ کون سے ٹیم جیتے گی اور کون سی ٹیم ہارے گی۔ لیکن بہرحال ہمارا مقابلہ اس وقت ایک بہترین اپوزیشن سے ہے۔

سابق کرکٹر اور فاسٹ بولر شعیب اختر کہتے ہیں کہ بھارت کی ٹیم بہت مضبوط ہے لیکن پاکستان کی ٹیم کوئی افغانستان کی ٹیم نہیں ہے، پاکستان اچھا پرفارم کرے گا، بابر اعظم بڑے میچ کا کھلاڑی ہے اور بڑی گیم کرے گا۔ عبداللہ شفیق اچھی آپشن ہے لیکن فخر زمان کو کل کا میچ کھیلانا چاہیے۔ کیوں کہ فخر چل گیا تو میچ کا پانسا پلٹ دے گا۔

سابق بھارتی کرکٹر کپل دیو نے کہا کہ ایک 2 بولرز سے میچ نہیں جیتا جا سکتا ہے، پاکستان ٹیم کو بیٹنگ میں بہتری لانا ہوگی، حریف کو زیادہ طاقتور سمجھنے والا تو پہلے ہی ہار جاتا ہے۔

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے قومی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے آپ لوگ بالکل ویسا ہی کھیل پیش کریں گے، جزبے اور ہمت کا مظاہرہ کریں گے جس کے لیے آپ مشہور ہیں۔ تمام قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔

آخری پانچ میچوں کی کارکردگی

 آخری 5 میچز کی کارکردگی دیکھی جائے تو بھارت کو برتری حاصل ہے، بھارت 5 میں سے 4 میچز جیتا ہے جبکہ پاکستان 5 میں سے 3 میچز جیتا ہے۔ آخری 5 میچز میں پاکستان 2 اور بھارت ایک میچ  ہارا ہے۔

پچ اور موسم

بھارت کے شہر احمد آباد میں موسم گرم اور خشک رہنے کا ہی امکان ہے، اور شام کے وقت اوس پڑ سکتی ہے۔ جس کے باعث پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو مشکل سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔

بھارت کے خلاف پاکستان کی ممکنہ پلیئنگ الیون

اس میچ کے لیے پاکستان نے اپنی پلئنگ الیون میں کوئی تبدیلی کا امکان ظاہر نہیں کیا۔ پلیئنگ الیون میں کپتان بابراعظم، بیٹر عبداللہ شفیق، امام الحق، وکٹ کیپر محمد رضوان، سعود شکیل اور افتخار احمد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نائب کپتان شاداب خان، محمد نواز، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور حارث بھی 11 رکنی قومی اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

پاکستان کے خلاف بھارت کا اسکوڈ

قومی ٹیم کے خلاف بھاری اسکواڈ میں کپتان روہت شرما، ہاردک پانڈیا، ویرات کوہلی، شریاس ایر، کے ایل راہول، رویندرا جدیجا، شاردول ٹھاکر، جسپریت بمراہ، محمد سراج، کلدیپ یادیو، اور ایشان کشن شامل ہیں۔

واضح رہے بھارتی اوپننگ بیٹسمن شبمن گل ڈینگی سے صحت یاب ہو چکے ہیں اور وہ ٹیم کے ساتھ احمد آباد میں موجود ہیں، کپتان روہت شرما نے بھی ان کو آج کے میچ کے لیے ٹیم میں شامل کرنے کے حوالے سے 90 فیصد امکان ظاہر کیا ہے۔

کرکٹ ورلڈ کپ میں ہونے والے 7 پاک بھارت ٹاکرے

پاکستان اور بھارت 12 ورلڈکپ مقابلوں میں 7 بار پنجہ آزمائی کر چکے ہیں۔ گرین شرٹس کو تمام مقابلوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ورلڈکپ کا آغاز 1975ء میں ہوا تھا لیکن پاک بھارت ٹاکرا 1987ء تک کھیلے گئے ورلڈکپ مقابلوں میں نہیں ہوسکا تھا۔

ورلڈکپ 1992ء

آسٹریلیا میں کھیلے گئے ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت کا میچ سڈنی میں ہوا۔ میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت 216 رنز بنا سکا تھا۔ سچن ٹنڈولکر نے نصف سنچری اسکور کی تھی۔ پاکستان کی بیٹنگ مکمل طور پر ناکام رہی اور 173 رنز پر ہی پوری ٹیم ڈھیر ہوگئی۔

ورلڈکپ 1996ء

1996ء کے ورلڈ کپ کی میزبانی مشترکہ طور پر پاکستان اور بھارت نے کی تھی۔ میزبانوں کا مقابلہ بنگلور میں کوارٹر فائنل میں ہوا تھا۔ بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 287 رنز بنائے تھے۔ عامر سہیل اور سعید انور نے پہلے 10 اوورز میں 84 رنز بناکر فتح کی بنیاد رکھ دی تھی لیکن بعد میں بلے بازوں کی غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ سے پاکستان یہ میچ 39 رنز سے ہار گیا تھا۔

ورلڈ کپ 1999ء

انگلینڈ میں کھیلے گئے اس ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کا میچ مانچسٹر میں کھیلا گیا تھا۔ بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 227 کا ہدف دیا تھا۔ پاکستان کی بیٹنگ ایک بار پھر دھوکا دے گئی اور پوری ٹیم 180 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔

ورلڈ کپ 2003ء

جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں ہونے والا ورلڈکپ میں سنچورین میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کو بھارت کے خلاف پہلے بیٹنگ کرنے کا موقع ملا۔ پاکستان نے 273 رنز کا ہدف دیا تھا۔ سچن ٹنڈولکر کے 98 اور یوراج سنگھ کے 50 رنز کی وجہ سے پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ورلڈکپ 2011ء

ورلڈکپ 2007ء میں پہلے ہی مرحلے میں شکست کے باعث پاکستان کو بھارت کے خلاف میچ کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا تھا تاہم 2011ء کے ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں سیمی فائنل میں آمنے سامنے آئیں۔ موہالی میں بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 260 رنز کا ہدف دیا۔ لیکن خراب بیٹنگ کے باعث پاکستان 29 رنز سے ہار گیا تھا۔

ورلڈکپ 2015ء

کرکٹ عالمی کپ 2015ء آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں مشترکہ طور پر منعقد ہوا تھا۔ عالمی کپ کا اہم مقابلہ ایڈیلیڈ اوول میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 300 رنز کا ہدف دیا۔ گرین شرٹس 47 اوورز میں 224 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور انڈیا 76 رنز سے فاتح قرار پایا۔

ورلڈکپ 2019ء

انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت کا میچ مانچسٹر میں کھیلا گیا تھا۔ بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 336 رنز بنائے۔ بارش کے باعث جب اوورز کم کیے گئے تو پاکستان کو 40 اوورز میں 302 رنز کا ہدف ملا جو حاصل نہ کیا جا سکا اور پاکستان 212 رنز بنا کر 90 رنز سے میچ ہار گیا تھا، یہ ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان کی مسلسل ساتویں شکست تھی۔

دنیا بھر سے 30 کروڑ سے زائد افراد ٹی وی پر میچ دیکھیں گے

پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی تو اندازے کے مطابق دنیا بھر سے 30 کروڑ سے زائد افراد ٹی وی پر یہ میچ دیکھیں گے جبکہ ایک لاکھ 32 ہزار کے قریب تماشائی اسٹیڈیم میں موجود ہوں گے۔ میچ کے تمام ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں جبکہ بلیک میں فروخت کیے گئے ٹکٹس کی قیمتیں کئی گنا زیادہ وصول کی گئی ہیں۔ کرکٹ شائقین کو ہائی وولٹیج میچ کا بے صبری سے انتظار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp