غزہ کی پٹی کا زمینی حملہ شدید موسم کی وجہ سے اگلے ہفتے تک مؤخر کر دیا گیا، اسرائیل

اتوار 15 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

علاقے میں شدید موسمی حالات کی وجہ سے اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر متوقع زمینی حملے کو اس ہفتے کے آخر سے اگلے ہفتے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ نیو یارک ٹائمز سے بات کرنے والے 3 سینئر اسرائیلی حکام کے مطابق، خراب موسم ہوائی جہاز کے پائلٹوں اور ڈرون آپریٹرز کے لیے اہم چیلنجز کا باعث بنے گا، جو اسرائیلی زمینی دستوں کی حمایت میں فضائی کارروائیوں میں رکاوٹ ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق زمینی حملے میں تاخیر کا فیصلہ خراب موسم کی پیش گوئی کی روشنی میں کیا گیا ہے، کیونکہ ایسے حالات میں پائلٹوں اور ڈرون آپریٹرز کے لیے اپنے مشن کو مؤثر طریقے سے انجام دینا مشکل ہو جائے گا۔ اسرائیلی فوج کے اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا سے بات کی۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے آپریشن کے لیے حفاظتی اقدامات اور کامیابی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، اس آپریشن کو ملتوی کیا ہے۔ امریکی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کے ملتوی ہونے اور خراب موسم کے باعث حماس کی فورسز کہیں نا کہیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

تاہم زمینی حملے میں تاخیر کے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازعہ پر اہم اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ جبکہ اسرائیلی فضائی حملے حماس کے بنیادی ڈھانچے اور راکٹ لانچنگ سائٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ لیکن زمینی حملے میں غزہ کی پٹی میں فوج بھیجنا شامل ہے، جس سے ممکنہ طور پر زیادہ تعداد میں ہلاکتیں ہوں گی اور شہریوں کی نقل مکانی میں اضافہ ہو گا۔

شدید موسمی حالات غزہ کے لوگوں کے لیے عارضی مہلت تو فراہم کر سکتے ہیں لیکن یہ معاملہ جلد ٹھنڈا نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ فلسطینی باشندے پہلے ہی تنازعات کے تباہ کن اثرات کو برداشت کر رہے ہیں۔ تاہم، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ التوا تشدد کے خاتمے کا اشارہ نہیں دیتا، بلکہ یہ ایک عارضی توقف ہے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سمیت عالمی برادری فوری جنگ بندی اور تنازع کے پرامن حل کا مطالبہ کر رہی ہے۔ زمینی حملے میں تاخیر سفارتی کوششوں کو مزید تیز کرنے اور مذاکرات کرنے کا موقع تو فراہم کر رہی ہے۔ لیکن دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ تاخیر جاری امن مذاکرات میں کسی پیش رفت کا باعث بنے گی یا نہیں۔

واضح رہے خطے میں شدید موسم نے اسرائیلی حکام کو غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کو اگلے ہفتے تک ملتوی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ کیونکہ پائلٹوں اور ڈرون آپریٹرز کی طرف سے زمینی دستوں کو مدد نہ ملنے کے باعث حملے میں تاخیر کی گئی ہے۔ اگرچہ یہ غزہ کے لوگوں کے لیے ایک عارضی مہلت ہے لیکن تاخیر تنازعات کے خاتمے کی علامت نہیں ہے۔ جبکہ عالمی برادری پرامن حل اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp