لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے مسلم لیگ ن کو جلسے کی اجازت دے دی۔ ضلعی انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے، لیکن مسلم لیگ ن کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت کچھ شرائط کیساتھ دی جائے گی۔
ضلعی انتظامیہ نے مسلم لیگ ن کو حلف نامے کے بعد جلسے کی اجازت دی، تاہم انتظامیہ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا اجلاس آئندہ 2 روزمیں ہوگا، جس میں جلسے کے حوالے سے انتظامات پر غور کیا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ نے گریٹر اقبال پارک میں جلسے کے لیے مسلم لیگ ن پر چند شرائط و ضوابط لاگو کیے ہیں اور آگاہ کیا ہے کہ جلسے کی انتظامیہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی سے الگ سے اجازت لے گی۔
جلسہ انتظامیہ سے لیے گئے حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کا نقصان پہنچنے کی صورت میں پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی انتظامیہ سے رقم وصول کرے گی۔ اور جلسہ آرگنائزر سیکیورٹی اور ٹریفک سے متعلق حکام سے مسلسل رابطے میں رہیں گے۔
مزید پڑھیں
انتظامیہ کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ ٹریفک پلان اور ٹریفک ایڈوائزری پر عمل درآمد کرنا ضروری ہوگا۔ اگر عمل درآمد یقینی نا بنایا گیا تو انتظامیہ کارروائی کرنے کی مجاز ہو گی۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ لاہور نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی درخواست کا بغور جائزہ لیا گیا ہے لیکن جلسے کی اجازت ملنا مشکل ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق تحریک انصاف جہاں جلسہ کرنا چاہتی ہے وہاں جلسے کی اجازت دینا ممکن نہیں ہے۔ لیکن اگر تحریک انصاف بڑے گراؤنڈ میں جلسہ کرنا چاہتی ہے تو پھر غور کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر اقبال پارک میں جلسے کا اہتمام کیا ہے اور اس حوالے سے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے دعوٰی کیا ہے کہ اقبال پارک کا جلسہ پچھلے تمام جلسوں کے ریکارڈ توڑ دے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 21 اکتوبر سے پاکستان میں سیاست کا رنگ اور ماحول بدل جائے گا اور مایوسیوں کے خاتمے اور امید و یقین کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ مینار پاکستان پر نوازشریف کی قیادت میں ایک نئی تاریخ لکھی جائے گی۔