21 اکتوبر بروز ہفتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف چار سال بعد وطن واپس لوٹ رہے ہیں، ان کی واپسی پر ہر قسم کی تیاری کو مد نظر رکھا جارہا ہے، جہاں مینار پاکستان پر جلسے کی انتظامات کے حوالے سے تیاریاں کی جارہی ہیں وہیں رہنما اپنی اپنی تیاریوں میں بھی مصروف ہیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ 21 اکتوبر کے حوالے سے ملبوسات تیار کیے گئے ہیں جن پر نواز شریف کی تصویر بنی ہوئی ہے اور یہ پارٹی کے رہنماوں کو دیے جائیں گے، خصوصاً پارٹی کی خواتین نواز شریف کی تصویر والے کپڑے زیب تن کریں گی جبکہ پارٹی کے یوتھ ونگ سے وابستہ نوجوان نواز شریف کی تصویر سے مزین شرٹس پہنیں گے۔
’یہ ملبوسات خصوصاً 21 اکتوبر کے لیے تیار کیے گئے ہیں اس سے قبل گوجرانولہ کے جلسہ میں بھی نواز شریف کی تصویر والے کپڑے تیار کیے گئے تھے مریم نواز نے بھی نواز شریف کی تصویر والا سوٹ زیب تن کیا تھا اور پارٹی کے دیگر خواتین رہنماؤں نے بھی اسی نوعیت کے ملبوسات پہنے تھے۔‘
حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ خود انہوں نے بھی نواز شریف کے پوسٹر والا سوٹ پہنا تھا۔ ’اس دفعہ بھی ہماری تیاری پوری ہے میں خود بھی نواز شریف کی تصویر والا لباس زیب تن کروں گی یہ لیڈر سے محبت کا منفرد انداز ہے کہ اپنے لیڈر کے نام یا لیڈر کی تصویر کے ساتھ لباس آپ نے پہنا ہو۔‘
نواز شریف کا طیارہ بک ہوگیا ؟
پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف کا خصوصی طیارہ دئبی سے دن 11 بجے ٹیک آف کرے گا، طیارہ میں پارٹی رہنما اور کارکنوں سمیت 160 کے قریب لوگ سوار ہوں گے، جن میں تقریباً 13 کے قریب صحافی بھی نواز شریف کے ہمراہ لاہور پہنچیں گے۔
7کے قریب صحافی لندن سے دبئی آئیں گے اور نواز شریف کے ساتھ کوریج کے لیے طیارے کے اندر موجود رہیں گے۔ پاکستان سے کون کون رہنما دبئی جائیں گے یا نہیں، اس حوالے سے مشاورت کا عمل جاری ہے جو ایک دو روز میں فائنل ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں
ابتدائی معلومات کے مطابق شریف خاندان نے منع کیا ہے کہ پاکستان سے کوئی بھی رہنما دبئی نہ جائے لیکن اسکا حتمی فیصلہ شہباز شریف کے ساتھ متوقع میٹنگ میں کیا جائے گا، پاکستان میں موجود رہنما مینار پاکستان پر موجود ہوں گے صرف شہباز شریف لاہور ائیرپورٹ پر نواز شریف کے استقبال کے لیے موجود ہوں گے۔ مریم نواز سمیت پارٹی کے دیگر رہنما مینار پاکستان جلسہ گاہ میں موجود ہوں گے اور وہیں نواز شریف کا استقبال کریں گے۔
نواز شریف کا طیارہ لاہور اترے گا یا اسلام آباد؟
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایک لیگی رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس وقت پارٹی میں بحث جاری ہے کہ نواز شریف کا خصوصی طیارہ کہاں اتارا جائے، سینئر پارٹی رہنماؤں اور مریم نواز کی خواہش کے مطابق نواز شریف کا طیارہ لاہور ائیرپورٹ پر اتارا جائے لیکن کچھ قانونی پیچدگیوں کے باعث طیارے کی اسلام آباد لیںڈنگ بھی خارج از امکان نہیں۔
’اسلام آباد لینڈنگ کا ایک ہی مقصد ہوگا کہ نواز شریف اپنی وطن واپسی پر فوراً عدالت میں پیش ہو جائیں اور اپنی حفاظتی ضمانت لے کر لاہور کے لیے روانہ ہو جائیں۔ یہ میری رائے ہے لیکن ابھی تک ایسا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اسلام آباد سے لاہور کے لیے بھی نواز شریف خصوصی طیارے یا ہیلی کاپٹر کے ذریعے لاہور پہنچیں گے۔‘
لاہور کے تمام ایم پی ایز اور ایم این ایز مینار پاکستان گراؤنڈ میں طلب
مذکورہ پارٹی رہنما نے بتایا کہ آج لاہور کے ایم پی اے اور ایم این ایز کو پارٹی نے مینار پاکستان گراؤنڈ میں طلب کیا ہے وہاں پر تما م رہنماؤں کے ساتھ تیاریوں کے حوالے سے میٹنگ ہوگی، رہنماؤں کی جانب سے دی گئی لسٹ کے مطابق انکی تصدیق کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اب پارٹی کی تمام میٹنگز مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہوں گی جہاں پارٹی کیمپ بھی لگا دیا گیا ہے اور 21 اکتوبر تک اس کیمپ میں رونق جاری رہے گی۔ لاہور سے تقریباً ایک لاکھ لوگ 21 اکتوبر کو مینار پاکستان میں موجود ہوں گے۔
’ہم نے مینار پاکستان کے گراؤنڈ کا وہ حصہ بھی شامل کروایا ہے جو جلسہ گاہ میں شامل نہیں تھا اب گراؤنڈ 15 سے 16 ایکڑ رقبے پر مشتمل ہوگا، جہاں جلسہ میں شریک شہری اکیس اکتوبر کو آزادی فلائی اوور تک جمع ہوسکیں گے۔‘