غزہ: تازہ اسرائیلی حملے میں 70شہید، مجموعی تعداد 2778 ہوگئی

منگل 17 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ کے شہر رفح اور خان یونس پر اسرائیل کی تازہ بمباری کے نتیجے میں کم از کم 70 افراد شہید ہوچکے ہیں۔

فلسطینی نیوز ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق غزہ کے شہر رفح اور خان یونس پر تازہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 70 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ اب تک غزہ میں مجموعی طور پر شہید ہونے والوں کی تعداد 2778 ہوچکی ہے اور 9938 زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری طرف عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ محصور غزہ کی پٹی میں صرف 24 گھنٹے کے لیے پانی، بجلی اور ایندھن باقی بچا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے ساتھ سرحدی باڑ کے ساتھ ہزاروں فوجی، ٹینک اور ہتھیار پہنچا دیے ہیں، خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسرائیل غزہ پر جلد ہی زمینی حملہ شروع کر دے گا۔

371 فلسطینی خاندان مکمل طور پر شہید

فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف اقدرہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں نے بڑے رہائشی محلوں کو تباہ کر دیا جبکہ بہت سے فلسطینی خاندان  پورے کے پورے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ڈاکٹر اشرف اقدرہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت اور اس کی فوج نسل کشی کی مرتکب ہو رہی ہے اور اسے فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔

وزارت صحت نے صرف ہسپتالوں میں پہنچنے والے متاثرین کی تعداد کی تصدیق کی ہے جس کے مطابق اب تک 2778 ہلاک اور 9938 زخمی ہو چکے ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے 371 خاندانوں  کے تمام افراد کو قتل کردیا ہے۔

حکام نے گھروں کے ملبے تلے لاپتہ افراد کی تقریباً 1200 رپورٹس درج کی ہیں، جن میں تقریباً 500 بچوں کے لاپتہ ہونے کی رپورٹیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان میں سے کچھ اب بھی زندہ ہوں گے۔

ڈاکٹر اشرف نے ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ طبی امدادی ٹیمیں اور سامان بھیجنے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ بڑے پیمانے پر ملبے کو صاف کرنے اور جانیں بچائی جا سکیں۔

پرائمری کیئر برائے صحت عامہ کے ڈپٹی جنرل ڈائریکٹر ڈاکٹر رامی العبادل کا کہنا ہے کہ انہیں غزہ کی پٹی پر بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت کے اثرات کی وجہ سے سنگین وبائی امراض کے ابھرنے کا خدشہ ہے۔

250 غیرملکی غزہ میں قید

حماس کی القسام بریگیڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غزہ میں کم از کم 250 افراد قید ہیں اور جیسے ہی حالات نے اجازت دی، وہ غیر ملکی قیدیوں کو رہا کرنے کو تیار ہو جائیں گے۔

انور ابراہیم کا اسماعیل ہنیہ کو فون

ملائشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم  نے ایکس پر ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ انہوں نے حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے فون پر بات چیت کی تاکہ فلسطینی عوام کے لیے ملائیشیا کی غیر متزلزل حمایت ظاہر کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی سنگین صورتحال کے پیش نظر، وہ اسرائیلی بمباری کو فوری طور پر بند کرنے اور رفح میں انسانی ہمدردی کی راہداری قائم کرنے کے مطالبے کی حامیت کرتے ہیں۔

انورا ابراہیم نے کہا کہ اسرائیل کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ قبضے کی سیاست سے باز آجائے، حماس کے ساتھ فوری طور پر جنگ بندی کرے اور جاری تنازعہ کے خاتمے کے لیے حقیقی طور پر پرامن حل کی کوشش کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس بحران سے متاثرہ تمام افراد کی فلاح و بہبود اور حفاظت کو ترجیح دینا اہم بلکہ انتہائی اہم ہے۔ اس جذبے کے تحت، ہم انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں، خاص طور پر ضرورت مندوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے خوراک اور ادویات کی صورت میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp