اسرائیل غزہ پر زمینی حملے کی تیاری مکمل کرچکا ہے تاہم ایران نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کو فی الفور ختم کرے۔
ایران کے وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروہ اسرائیل کے خلاف متحرک ہونے والے ہیں، ممکن ہے کہ وہ چند گھنٹوں میں ہی کارروائیاں شروع کردیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف جارحیت فوری طور پر بند نہ ہوئی تو علاقے میں تمام گروہوں کے ٹریگر پر ہیں، آنے والے گھنٹوں میں پیش بند کارروائی کی توقع کی جا سکتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں کسی ایسی کارروائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی جس کے نتائج اسے بھگتنا نہ پڑیں۔
حسین امیرعبداللہیان کا کہنا ہے ’مزاحمتی قیادت صیہونی حکومت کو غزہ میں کسی قسم کی کارروائی کی اجازت نہیں دے گی، ہمارے پاس تمام آپشنز کھلے ہیں، ہم غزہ کے لوگوں کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم سے لاتعلق نہیں رہ سکتے‘۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمتی محاذ دشمن (اسرائیل) کے ساتھ طویل مدتی جنگ چھیڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ آنے والے چند گھنٹوں میں، ہم مزاحمتی محاذ کی طرف سے پیشگی کارروائی کی توقع کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے، ایرانی سپریم لیڈرعلی خامنہ ای نے کہا کہ تہران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند حماس گروپ کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں تہران ملوث نہیں تھا، تاہم انہوں نے اسرائیل کی ’ناقابل تسخیر‘ فوجی اور انٹیلی جنس شکست کی تعریف کی۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا تھا کہ جہاں تہران فلسطینی کاز کی حمایت کرتا ہے، وہیں اسرائیل کے خلاف مزاحمتی محاذ نے آزادانہ طور پر اپنے فیصلے کیے ہیں۔
یادرہے کہ ایران متعدد بار اعلان کرچکا ہے کہ وہ فلسطینی اسلامی تحریک حماس کی اخلاقی اور مالی مدد کرتا ہے۔