نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دوطرفہ تعلقات اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے اور علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے خطے میں روابط کی مضبوطی کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیرِاعظم انوارالحق کاکڑ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مابین یہاں ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات چین میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر ہوئی۔
Opening remarks during bilateral meeting with the delegation of the Russian Federation led by President Vladimir Putin on the sidelines of 3rd Belt and Road Forum in Beijing. pic.twitter.com/cZ12ZyORbl
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) October 17, 2023
ملاقات کے لیے آمد پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزیرِاعظم انوارالحق کاکڑ کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے خطے میں روابط کی مضبوطی کی اہمیت پر زور دیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر گفتگو ہوئی۔
انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان اور روس یکساں موقف رکھتے ہیں
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان اور روس یکساں موقف رکھتے ہیں، افغانستان میں امن و استحکام کے لیے بھی دوطرفہ تعاون اہمیت کا حامل ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کئی علاقائی اور عالمی امور پر مشترکہ سوچ رکھتے ہیں، روس کے ساتھ انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، اس حوالے سے تعمیری اور مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بطور سینیٹر روس کا دورہ کر چکا ہوں، دونوں ممالک قریبی ثقافتی اور اخلاقی اقدار کے حامل ہیں۔
روسی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کریں گے
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کی کمی کا سامنا ہے، 24 کروڑ کے لگ بھگ آبادی والا یہ ملک توانائی کی بڑی مارکیٹ ہے، توانائی کے شعبے میں روسی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں روس کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
خطے کی معاشی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی معاشی ترقی کے لیے سلامتی یقینی بنانا ضروری ہے، خطے کی معاشی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر غذائی تحفظ کے لیے روس اقدامات کر رہا ہے، روس نے غریب ترین افریقی ملکوں کو مفت اناج کی فراہمی کا منصوبہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ معیشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینا چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔
سری لنکا اور کینیا کے صدور سے ملاقاتیں
قبل ازیں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے اور کینیا کے صدر ڈاکٹر ولیم روٹو سے ملاقات کی۔
علیحدہ علیحدہ ہونے والی ان دونوں ملاقاتوں میں تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور لوگوں کے روابط کے حوالے سے دونو ں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
سری لنکن صدر ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فلسطینیوں کو اسرائیلی حملوں کی وجہ سے درپیش مشکلات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے فوری طور پر اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، غزہ میں محصور لوگوں تک انسانی مدد پہنچانے کے لیے راہداری کے قیام اور دو ریاستی حل جس کے تحت 1967 میں تفویض کردہ سرحدوں کے ساتھ ایک فلسطینی ریاست جس کا دارالخلافہ القدس شریف ہو، کے قیام کا مطالبہ کیا۔