فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر حملے کے رد عمل میں کہا ہے کہ یہ جنگی جرم ہے، اسرائیل نے ریڈ لائن کراس کر لی ہے۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا کہ اسرائیل نے اسپتال کو نشانہ بنا کر گھناؤنا جنگی جرم کیا ہے، اس جرم کو برداشت کیا جا سکتا ہے نہ اس پر خاموش رہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس خوفناک جنگ کو روکنے کے سوا کوئی اور چیز قبول نہیں کریں گے، اسرائیل کا اسپتال پر حملہ ناقابل معافی جرم ہے، اسرائیل نے سرخ لکیریں عبور کر لی ہیں، صہیونی دشمن کو اس جرم کی سزا بھگتنا ہو گی۔
اسرائیل کی جانب سے منگل کی رات غزہ کے ایک اسپتال پر فضائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 800 سے زائد فلسطینی شہری شہید ہو گئے جبکہ 600 سے زائد زخمی ہیں۔
اس حملے کے بعد فلسطین کے صدر محمود عباس اردان کا دورہ مختصر کر کے واپس فلسطین آ گئے اور فلسطینی قیادت کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔
دوسری طرف اقوام متحدہ میں فلسطین کے مندوب ریاض منصور نے مطالبہ کیا ہے کہ دنیا ہمارے ساتھ کھڑی ہو، غزہ کے ایک اسپتال پر پرتشدد حملے کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔
’اس فعل کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اسرائیل کو اس قتل عام کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں،اس جرم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘