پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے مسافر بسوں اور ویگنوں کے کرائے بڑھ جاتے ہیں، ٹرین اور ایئرلائن ٹکٹس سمیت مال گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے سے اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے، لیکن عموماً پیٹرول کی قیمت میں کمی کے باوجود ان ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی نہیں دیکھی جاتی۔
اب نگراں حکومت نے 16 اکتوبر سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں ریکارڈ 40 روپے کی کمی کی ہے جس کے نتیجے میں مسافر بسوں اور ویگنوں کے کرایوں سمیت اشیاء خور ونوش کی قیمتوں میں بھی کچھ کمی واقع ہوئی ہے تاہم ٹرین اور ایئر لائن ٹکٹس سمیت مال گاڑیوں کے کرایوں پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے۔
ملک بھر کے ٹرانسپورٹرز نے بھی بسوں کے کرایوں میں 5 سے 8 فیصد تک کمی کردی ہے، جبکہ شہروں میں رواں پبلک ٹرانسپورٹ نے بھی اپنے کرایوں میں 10 فیصد تک کمی کی ہے۔ اسلام آباد سے براستہ موٹر وے لاہور جانے والی بسوں کا کرایہ 17 سو 50 سے کم ہو کر 17 سو روپے ہو گیا ہے، جبکہ اسلام آباد سے کراچی کا کرایہ ساڑھے 6 ہزار سے کم ہو کر 6 ہزار ہو گیا ہے۔
بعض ٹرانسپورٹرز کے مطابق انہوں نے کرایے بڑھائے ہی نہیں تھے اس لیے پیٹرول سستا ہونے پر کرایوں میں کمی بھی نہیں کی گئی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والے شہریوں کے مطابق پیٹرول تھوڑا سا مہنگا ہو تو کرایوں میں 20 روپے کا اضافہ کردیا جاتا ہے، اب پیٹرول کی قیمت میں ریکارڈ 40 روپے کمی پر کرایہ میں 10 روپے کی کمی کی گئی ہے۔
پیٹرول کی قیمت میں کمی کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد میں سبزیوں کی قیمتیں کم ہونے لگی ہیں، آلو پیاز کی قیمت میں 10 روپے فی کلو کمی ہوئی ہے جس کے بعد آلو 100 روپے اور پیاز 90 روپے فی کلو ہوگیا ہے۔
اسی طرح ٹماٹر کی قیمت 10 روپے فی کلو کم ہو کر 120 روپے فی کلو، لہسن کی قیمت 15 روپے کم ہو کر 470 روپے فی کلو، ٹینڈے 30 روپے کم ہو 130 روپے فی کلو جبکہ گوبھی 10 روپے کم ہو کر 120 روپے فی کلو، شملہ مرچ 20 روپے کم ہو کر 240 روپے فی کلو، کریلے کی قیمت 30 روپے کم ہو کر 130 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔
اس کے علاوہ پھلوں کی قیمت میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، سیب 293 روپے فی کلو، کیلا 145 روپے فی درجن، جبکہ آڑو کی قیمت کم ہوکر 370 روپے فی کلو، انگور 360 روپے فی کلو، امرود 190 روپے اور جاپانی پھل 165 روپے فی کلو کا ہوگیا ہے۔
سبزی اور پھل کے خریداروں کے مطابق اشیاء خورونوش مہنگی تو ہو جاتی ہیں لیکن دوبارہ سستی نہیں ہوتیں، انتظامیہ کو چاہیے کہ قیمتوں کو کنٹرول کرے، اگر چیزیں پیٹرول مہنگا ہونے کے باعث مہنگی ہوتی ہیں تو پیٹرول سستا ہونے پر سستی بھی ہونی چاہیے۔
دارالحکومت اسلام آباد میں زندہ مرغی کے نرخ بھی کم ہو گئے ہیں، مرغی کی قیمت 355 روپے فی کلو سے کم ہو کر 330 روپے فی کلو ہو گئی ہے، جبکہ شیور انڈے کی قیمت برقرار ہے۔
دوسری جانب جڑواں شہروں میں دودھ فروشوں کے مطابق دودھ کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جا سکتی، دودھ 220 روپے فی کلو میں بھی فروخت کیا جائے تو اس میں بھی نقصان ہے، دودھ اور دہی کی قیمتوں میں کمی کی گنجائش نہیں ہے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد سے ملک کے دیگر حصوں میں اشیائے خورونوش سپلائی کرنے والی گڈز کمپنیوں نے وی نیوز کو بتایا کہ مال بردار گاڑیاں ڈیزل پر چلتی ہیں اور ڈیزل کی قیمت میں صرف 15 روپے کی کمی ہوئی ہے، چونکہ ڈیزل کی قیمت میں زیادہ کمی نہیں کی گئی اس لیے کرایوں میں کمی کی امید بھی نہیں ہے۔
دال اور چاول کے کاروبار سے وابستہ آڑھتیوں نے وی نیوز کو بتایا کہ گزشتہ 2 ماہ سے ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کی گئی کارروائیوں سے چاول اور دالوں کی قیمتوں میں 15 سے 25 فیصد کمی آئی ہے، اب پٹرول سستا ہونے سے اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں کمی ممکن نہیں۔
پیٹرول کی قیمت میں کمی سے ایئر لائن ٹکٹ اور ٹرین کی ٹکٹوں میں بھی تاحال کوئی کمی نہیں کی گئی ہے، ٹریول ایجنٹس اور ایئر ٹکٹنگ کے کاروبار سے منسلک ماہرین کا وقف ہے کہ ایئر ٹکٹس کا پیٹرول کی قیمت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔