چیف جسٹس نے اگلے 2 ماہ میں ملکی سیاست کے اہم ترین مقدمات سننے کا فیصلہ کرلیا

جمعرات 19 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاک عرب ریفائنری کے ملازمین کی تنخواہوں، بونس اور مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے نیب قانون میں ترامیم اور الیکشن سے متعلق مقدمات کی تاریخ مقرر کرنے کا عندیہ دیدیا۔

درخواست گزار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کا کہنا تھا کہ ان کے کیس کی 2 ماہ سے قبل دوبارہ سماعت مقرر نہیں کی جاسکتی کیونکہ ہم نیب ترامیم اور الیکشن کے کیسز میں اگلے 2 ماہ تک مصروف ہوں گے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے نیب قانون میں ترامیم کیخلاف دائر 2 درخواستوں سمیت الیکشن کیس کی تاریخ مقرر کرنے کا اشارہ دیدیا۔

چند روز قبل چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے صحافیوں سے ملاقات میں بھی اس بات کی طرف اشارہ دیا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے فیصلے کے بعد بڑے مقدمات کی سماعت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد کی تاریخ سے لے کر نیب قوانین، آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق بہت سے ایسے مقدمات زیرسماعت ہیں جن کے فیصلوں سے پاکستان کی سیاست اور حکومت پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

اس ضمن میں دیکھا جائے تو سپریم کورٹ پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کے حوالے سے نظرثانی کی درخواست مسترد کر چکی ہے اب اگر سپریم کورٹ اس مقدمے کو ازسر نو سماعت کے لیے مقرر کرتی ہے تو اس کے مضمرات ہو سکتے ہیں۔

اسی طرح نیب قوانین میں ترمیم کے خلاف اپیلیں دائر کر دی گئی ہیں۔ اگر سپریم کورٹ ان اپیلوں کو منظور کرتی ہے تو میاں نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ مقدمہ تو ختم ہو ہی جائے گا ساتھ میں کئی دیگر سیاستدانوں کو بھی ریلیف ملے گا، اسی طرح سے سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر ممکنہ فیصلے بھی ملکی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp