پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وکیل شیر افضل مروت جن کے مسلم لیگی رہنما اور سینیٹر افنان اللہ خان کے ساتھ لڑائی کے چرچے تھے اور ابھی وہ اسی مقدمے سے باہر نہ نکل پائے تھے کہ آج ان کی سپریم کورٹ کے باہر ایک شہری سے ہاتھا پائی کی ایک اور ویڈیو وائرل ہو گئی۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح شیر افضل پولیس اہلکار کی موجودگی میں ایک شخص کو زمین پر دھکا دیتے ہیں اور شیر افضل کے ساتھ کھڑا دوسرا شخص، مبینہ پولیس اہلکار پر تھپڑوں کی بارش کر دیتا ہے۔
صحافی قمبر زیدی کا کہنا ہے کہ وہاں پر موجود پولیس اہلکاروں کے مطابق شیر افضل مروت کی لڑائی پولیس اہلکار سے ہوئی جو سادہ کپڑوں میں ملبوس تھا۔
عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت کی سپریم کورٹ کے باہر لڑائی ۔۔ موقع پر موجود پولیس اہل کاروں کا کہنا ہے کہ لڑائی پولیس اہل کار سے ہوئی جو سادہ کپڑوں میں تھا @sherafzalmarwat pic.twitter.com/XKHuP3ML37
— Qamber Zaidi (@qamberzaidii) October 19, 2023
لڑائی کی ویڈیو پر صارفین کی جانب سےمختلف ردِ عمل دیا گیا کسی نے کہا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس شخص شیر افضل مروت کا پیچھا کر رہا تھا تو کوئی سوال کرتا نظر آیا کہ آخر یہ لڑائی کیوں ہوئی؟
صحافی خرم اقبال نے کہ ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت ایک بار پھر اِن ایکشن ہیں اور انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار کو پیٹ ڈالا ہے۔
شیر افضل مروت ایک بار پھر اِن ایکشن، سپریم کورٹ کے باہر سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار کو پیٹ ڈالا۔۔!! pic.twitter.com/uN0cr2V9x7
— Khurram Iqbal (@khurram143) October 19, 2023
ایک صارف نے پنجابی میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اے کیہڑا وکیل اے ہر کسے نوں پھینٹا لائی جا ریا اے (یہ کیسا وکیل ہے کہ ہرکسی کو مار رہا ہے)
اوہ اے کہڑا وکیل اے ہر کسے نوں پھینٹا لائی جا ریا اے۔😎
— Ali (@hafizmuazzam) October 19, 2023
جبکہ ایک صارف نے اسے شیر افضل مروت کے لیے ٹریپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک ٹریپ تھا اور وہ اس ٹریپ میں آ گئے۔
https://Twitter.com/justly_patriot/status/1714934030544605205?s=20
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت کا سپریم کورٹ گیٹ کے باہر شہری سے ہونے والی ہاتھا پائی پر کہنا ہے کہ میں اس شخص کو نہیں جانتا لیکن اس نے بلاوجہ مجھے گالی دی۔
شیر افضل مروت مزید بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے ہائیکورٹ روانہ ہو گئے جبکہ عینی شاہدین کے مطابق شہری درخواست دینے تھانہ سیکرٹریٹ چلا گیا۔