پاکستان تحریک انصاف نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے معاملے کی سماعت کے لیے بینچ کی تشکیل کا خیر مقدمکرتے ہوئے کہا ہے کہ سول آبادی کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کی دنیا کے کسی مہذب جمہوری معاشرے میں کوئی گنجائش ہے، نہ ہمارا دستور اس کی اجازت دیتا ہے۔
ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جای کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل کی عدالتِ عظمیٰ کو 3 اگست 2023 کو کروائی گئی یقین دہانی اور عدالتی ہدایات بھی ریاست کو ایسے ٹرائلز سے دوٹوک انداز میں منع کرتی ہے۔ بدقسمتی سے دستور سے سنگین انحراف کی راہ پر گامزن ریاستی مشینری آئین، اٹارنی جنرل کی یقین دہانی اور سپریم کورٹ کی واضح ہدایات سے کھلے انحراف پر بضد رہتے ہوئے متعدد شہریوں کیخلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی آگے بڑھا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
ترجمان کا کہنا تھا ہمیں توقع ہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں اس معاملے کی سماعت کے لیے قائم بینچ فوری طور پر اس کا نوٹس لے گا اور ریاست کو دستور و قانون سے تجاوز سے روکا جائے گا۔ امید ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملے پر دستور کی منشا کو بھی پہلے سے بڑھ کر واضح کرے گی اور اس باب میں اٹھائے جانے والے انتظامی و لیجسلیٹیو اقدامات کالعدم قرار دے کر منصفانہ سماعت کے دستوری حق کو پھر سے زندہ کرے گی۔