آج نواز شریف کی لاہور آمد ہے، انکا طیارہ دبئی سے پہلے اسلام آباد جائے گا اور اسکے بعد وہ لاہور پہنچیں گے۔ بذریعہ ہیلی کاپٹر وہ جلسہ گاہ پہنچیں گے اور جلسے کے بعد جاتی امرا اپنے گھر روانہ ہو جائیں گے۔
نواز شریف کی آمد کے لیے جہاں مینار پاکستان پر جلسے کے انتظامات مکمل ہیں، وہیں جاتی امرا میں بھی نواز شریف کو ویلکم کرنے کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ ن لیگی ذرائع کے مطابق جاتی عمرہ والے گھر کو خوبصورت برقی قمقوں سے سجا دیا گیا ہے۔ مختلف رنگوں کی لائیٹوں نے ہر طرف رنگ برنگی روشنی پھیلائی ہوئی ہے۔
گھر پہنچتے ہی نواز شریف پر گل پاشی کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ جاتی امرا کی سڑکوں پر خوش آمدیدی بورڈرز اور بینرز لگائے گئے ہیں، چاروں طرف عید جیسا سماء بنایا گیا ہے۔ نواز شریف جب گھر پہنچیں گے تو رشتے داروں سمیت جاتی امرا کے ملازمین انہیں ویلکم کریں گے۔ نواز شریف کے کمرے کی ڈیکوریشن خصوصی طور پر مریم نواز نے کی ہے جو چیزیں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو پسند ہیں وہ انکے کمرے میں رکھوا دی گئی ہیں۔
خصوصی پکوان بھی تیار
نواز شریف کی واپسی پر جاتی امرا میں انکی مرضی کے کھانے بھی تیار کروائے جارہے ہیں، یہ خصوصی پکوان نواز شریف کے پسندیدہ شیف تیار کریں گے۔ کھانوں میں مٹن ہریسہ، مٹن پالک، قیمہ، مختلف قسم کی سویٹ ڈیشز تیار کی جائیں گی۔ نواز شریف کے 22 اکتوبر صبح کے ناشتے کا بھی مینو بنا دیا گیا ہے۔
بائیس اور 23 اکتوبر کو نواز شریف جاتی امرا میں کیا کریں گے؟
مینار پاکستان جلسے کے اختتام کے بعد نواز شریف جاتی امرا روانہ ہو جائیں گے، 22 اکتوبر کی صبح نواز شریف والدین، بھائی اور بیگم کلثوم نواز کی قبروں پر حاضری دیں گے۔ فاتحہ خوانی کے بعد شریف برداری کے فیملی کے لوگ ملاقاتیں کریں گے جو نواز شریف کی وطن واپسی پر مبارک باد دیں گے۔ رشتہ داروں اور فیملی کے ہمراہ دوپہر کا کھانا کھائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے 22 یا 23 اکتوبر کو گھر میں محفل میلاد بھی ہوگی، جس میں غربیوں کو کھانا بھی تقسیم کیا جائے گا، 23 اکتوبر کو دوستوں اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا دن رکھا گیا ہے۔ مہمانوں کی ایک لسٹ بنا دی گئی ہے جو 23 اکتوبر کو نواز شریف کی وطن واپسی پر مبارکباد دینا چاہتے ہیں۔
چوبیس اکتوبر اسلام آباد ہائیکورٹ اور احتساب عدالت پیش ہونگے؟
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے 24 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت دی گئی ہے، پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نواز شریف 24 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہونگے لیکن اس پر ابھی لیگل ٹیم کے ساتھ مشاورت ہونا باقی ہے۔ کیونکہ نواز شریف کی لیگل ٹیم راہداری ضمانت کے لیے توسیع کی اپیل بھی دائر کر سکتی ہے۔